لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے 100 سے زائد زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کے لیے بھجوائے گئے نوٹسز کالعدم قرار دیدئیے۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل منصور الرحمان نے موقف اختیار کیا کہ زمینداروں پر زرعی آمدن ٹیکس کا نفاذ کر دیا گیا ہے اور یہ نفاذ ایک آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا حالانکہ آئین میں زرعی آمدن ٹیکس کا کوئی ذکر نہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ زمیندار پہلے سے ٹیکس ادا کر رہے ہیں زرعی زمین پر ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکتا اور اس حوالے سے 100 سے زائد زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کے لیے نوٹسز بھی بھجوا دئیے گئے ہیں جو غیر قانونی ہیں۔
عدالت نے زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کے لیے بھجوائے گئے تمام نوٹسز کالعدم قرار دیتے ہوئے محکمہ مال سے ایک ہفتے میں وضاحت طلب کر لی۔