لاہور : مسلم لیگ ن کے سابق رکن پنجاب اسمبلی اللہ رکھا چوہدری نے کہا ہے کہ زراعت کے پیشے میں بہت زیادہ رسک ہونے کی وجہ سے بینک کسانوں کو قرض دینے سے کتراتے ہیں، اِس غیر یقینی کی حالت کو گارنٹی کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے اس لیے چھوٹے کسانوں کو قرضہ دینے والے کمرشل اور مائیکرو فنانس بینکوں کو زرعی قرضے پر 50 فیصد نقصان کی گارنٹی دینے کی سکیم بنائی گئی ہے۔
جس کے تحت ہر سال پانچ ایکڑ نہری اور دس ایکڑ بارانی ملکیت والے تین لاکھ کسان گھرانوں کو ایک لاکھ روپے تک بغیرکولیٹرل قرضے کی سہولت حاصل ہو گی۔یہ رقم 30 ارب روپے بنتی ہے۔ضرورت پڑنے پر حکومت کو پانچ ارب روپے تک کی ادائیگی کرنا پڑ سکتی ہے.خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام” کے تحت آئندہ 3 برس میں 150 ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے دیہی علاقوں کی ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکیں تعمیر اور بحال کی جائیں گی۔
منصوبے کے تحت 2018ء تک صوبے کی تمام دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔”خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام” عوام کا پیسہ عوام کی فلاح پر صرف کرنے کا شاندار منصوبہ ہے۔ منصوبے کے تحت پسماندہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی جائے گی۔ ”خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام” شروع کرکے وسائل کا رخ دیہی زندگی کو بہتر بنانے کی طرف موڑ دیا گیا ہے اور یہ پروگرام دیہی علاقوں کی محرومیوں کے خاتمے کا منصوبہ ہے۔ملک کی تاریخ کے دیہی معیشت کی بہتری کے اس تاریخی پروگرام کی کامیابی کیلئے جزا اور سزا کا نظام ضروری ہے۔