شیخوپور: زراعت میں ترقی درحقیقت پاکستان کے کامیاب مستقبل کی ضمانت ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرڑی زراعت پنجاب کیپٹن ر محمد محمود نے ڈی سی او آفس میں حکومت پنجاب کی طرف سے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے خصوصی پیکج کے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈی سی او ارقم طارق ،ای ڈی او زراعت مشکور احمد ،ڈی او زراعت چوہدری منیر،ڈپٹی ڈائریکٹر زرعی ریسرچ فارم انور جاوید واہلہ کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب 57 ارب روپے کی سبسڈی سونا ڈی اے پی اور یوریا کھاد کی مد میں کسانوں کو فراہم کر رہی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں سونا ڈی اے پی کھاد 2300 سے 2400 روپے جبکہ یوریا کھاد 1200 سے 1400 روپے تک کسانوں کو فراہم کی جارہی ہیںجوپہلے سالوں کی نسبت اس سال کھاد کی سب سے کم قیمتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوںکو مقررہ کردہ نرخوں پر کھاد ،زرعی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت پنجاب نے ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا ہے جو مارکیٹ میں ریٹس کو چیک کر کے زائد قیمتوں پر فروخت کرنے والے ڈیلروں، دوکانداروں اور جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والوں کو جرمانہ عائد کرنے کیساتھ ساتھ مقدمات درج کروائے گی تاکہ ان کو سزا ہو سکے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہدایات کی ہیں کہ ٹاسک فورس کے علاوہ سپیشل برانچ کے اہلکار بھی مارکیٹ کو چیک کریں گے تاکہ ہر کسان کو بروقت معیار ی ،سستی کھاد ،بیچ اور زرعی ادوایات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
ٹاسک فورس فصل اور پانی کے ریٹس وغیر ہ کو بھی چیک کرئے گی۔ بجلی کے بلوں کے متعلق شکایات کے لئے کسان حضرات ایکسین واپڈاکے پاس جائیں اگر شنوائی نہ ہو تو وہ ڈی سی او ارقم طارق سے رجوع کریں اس سلسلہ میں ڈی سی او کو مکمل اختیارات دئیے گئے ہیں جو دونوں فریقین کو سن کر جو بھی فیصلہ کریں وہ حتمی ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کے لئے حکومت پنجاب نے 100ارب روپے کا خصوصی پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں سے 90%قرضہ بینک دے گا اور 10%محکمہ برداشت کرئے گا۔انہوں نے کہا کہ مالک کے علاوہ زمین مزارعین بھی قرضہ لے سکیں گے۔جو کسان ڈیفالٹر ہو گا۔
اس کو قرضہ فراہم نہیں کیا جائے گا۔ جو کسان قرضہ حاصل کرنا چاہے اس کے پاس شناختی کارڈ پر عارضی پتہ ہونا ضروری ہے جہاں وہ فصل کاشت کر رہا ہے۔اس پیکچ میں ربیع کی فصل کے لئے 40ہزار روپے اور خریف کے لئے 25ہزار روپے فی ایکڑ کسان کو تین اقساط میں قرضہ دیا جائے گااس بار بینکوں کے ذریعے قرضہ نہیں دیا جائے گا بلکہ بینک سے سمارٹ فون دئیے جائیں گے جس میں ایس ایم ایس کے ذریعے ایزی پیسہ بھیجا جائے گا جو کسی بھی قریب ترین ایزی پیسہ شاپ سے پیسے وصول کر سکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سمارٹ فون گم ہونے کی صورت میں قرضہ فراہم نہیں کیاجائے گا۔