زراعت ہماری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ افضل باجوہ

جھنگ : ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت محمد افضل باجوہ نے کہا ہے کہ زراعت ہماری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اسے مزید مضبوط کرنے کیلئے ہمیں چاہیے کہ جدید زرعی ٹیکنالوجی کو اپناکراپنی فی ایکڑپیداوار میںزیادہ سے زیادہ اضافہ کریں۔یہ بات انہوںنے گندم زیادہ اگائو مہم کے سلسلہ میں ضلعی دفتر زراعت جھنگ میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

سیمینار میں ڈی او زراعت چوہدری یوسف حسن تتلہ،ڈی ڈی او زراعت چوہدری اختر حسین ،زراعت افسران ،فیلڈ اسسٹنٹ ، زراعت عملہ اور فرٹیلائزر کمپنیوں کے نمائندوں کے علاوہ زمینداروں /کسانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ای ڈی او زراعت نے کہا کہ گندم کی فی ایکڑ زیادہ سے زیادہ پیدا وار حاصل کرنے کیلئے زمین کی تیاری، وقت پرمعیاری بیج کی کاشت ، مناسب کھاد وںاور پانی کے استعمال سے فی ایکڑ پیدا وار بڑھائی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے زمینداروں کو مشور ہ دیا کہ وسائل کے مطابق بروقت گندم کاشت کریں کیونکہ جتنی لیٹ فصل کاشت کی جائیگی اتنی ہی پیدوار کم ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تحصیل اور یونین کونسل سطح پر زراعت عملہ کو ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ زمینداروں کو 30 نومبر تک گندم کاشت کرنے کے بارے مفید مشوروں سے آگاہ کریں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت ضلع میں گندم کی فی ایکڑ پیداواراوسطً27من ہے جسے بڑھانے کیلئے مزید محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی اور نئی ریسرچ کو زمینداروں کے دروازوں تک پہنچانے میں محکمہ زراعت ہمہ وقت مصروف عمل ہے ۔ڈی او زراعت نے کہا کہ آج کے سیمینار کے انعقاد کااصل مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیادہ غلہ اگائو مہم کو کامیاب بنانا ہے۔ہمیں گندم کی فی ایکڑپیدا وار بڑھانے کیلئے دستیاب زمین پر بروقت گندم کاشت کرنا ہوگی کیونکہ اس سے نہ صرف ہماری خوراک پوری ہوگی بلکہ ملکی معیشت میں بھی اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل زمینداروں کیلئے منافع بخش ہے اگر ہمارے پاس زیادہ گندم ہوگی تو دوسرے ممالک کو بھی فروخت کرسکیں گے۔ انہوںنے زمینداروں کو کھڑی کپاس میں گندم کی فصل کاشت کرنے کا بھی مشورہ دیا ۔انہوںنے بتایا کہ امسال ضلع بھر میں 6لاکھ62ہزار ایکڑرقبہ پر گندم کاشت کی جائیگی اور اب تک 5لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ پر گندم کاشت کی جاچکی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ موسم ربیع کی فصلات کیلئے یوریا اورڈی اے پی کھادیں ضرورت کے مطابق مقررہ نرخوں پر دستیاب ہیں ۔انہوںنے بتایا کہ ضلع میں مہنگے داموں کھاد فروخت کرنے والوں کیخلاف چلائی جانے والی مہم زور شور سے جاری ہے گزشتہ دنوں کے دوران ضلع کے مختلف علاقوں سے پانچ دکانداروں کو مہنگے داموں کھاد فروخت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ کر حوالے پولیس کیا گیااور انکے خلاف پرچے درج کروائے گئے جبکہ کئی ایک دکانوں سے کھادوں کے نمونہ جات حاصل کرکے لیبارٹریوں کو بھجوائے گئے ہیں غیر معیاری رپورٹ آنے پر متعلقہ دکانداروں کے خلاف بھی سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ڈی ڈی او زراعت نے کہا کہ خوراک میں خود کفیل ممالک کی صف میں ملک پاکستان کو کھڑا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنی فی ایکڑ پیدوار میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کریں جس کیلئے زمینداروں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرکے محکمہ زراعت کے مفید مشوروں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 25نومبر تک فصل گندم کاشت کرنے کیلئے 50کلو،30نومبر تک 60کلواور دسمبرمیں کاشت کی جانے والی فصل کیلئے 70کلوگرام فی ایکڑ بیج کاشت کیا جائے اور بروقت پانی اورکھادوں کا استعمال کر کے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت کے مشوروں کے مطابق سپرے /ادویات استعمال کی جائیں کیونکہ جڑ ی بوٹیاں ہماری فصل میں 14سے42فیصد تک پیدوار میں کمی کا موجب بنتی ہیں۔اس موقع پر زراعت افسران نے خطاب کرتے ہوئے زمینداروں کو فصل گندم کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری ،معیاری بیج کا استعمال اور کھادوں کے بروقت استعمال کے بارے میں آگاہ کیا۔