کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ صوبے میں زرعی ٹیکس سسٹم میں ناہمواریوں اور امتیازی طریقہ کارکی درستگی کی خاطر قوانین میں ترامیم کرنے کے لیے ڈاکٹر سکندر میندھرو کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور کمیٹی کوہدایات کی ہے کہ وہ کاشتکاروں کی نمائندہ تنظیموں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قوانین میں ترامیم تجویز کر کے مسودہ سندھ اسمبلی میں پیش کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے زراعت پرآمدن ٹیکس نہ لینے والے تاثرکوردکرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے پرزرعی ٹیکس سمیت بہت سارے ٹیکس پہلے ہی لاگو ہیں اورلیے بھی جارہے ہیں لیکن ان کی میڈیا میں تشہیر نہیں ہوتی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں زراعت پرآمدن ٹیکس کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ زرعی شعبے پرسندھ لینڈٹیکس،زرعی آمدن ٹیکس، واٹر ٹیکس، ڈرینیج ٹیکس، لوکل سیزٹیکس اور زرعی ان پٹ کی مد میں دوسرے بلاواسطہ ٹیکس لاگو ہیں لیکن نہ توان کی میڈیا میں تشہیر کی جاتی ہے اورنہ ہی ان میں موجود ناہمواریوں کی اصلاح کی جاتی ہے یا اسے صحیح طریقے سے وصول کیاجاتا ہے، ریونیو افسران نے بھی اس ضمن میں اپنا کردار نہیں نبھایا۔