رحیم یارخان : معاشی تجزیہ نگار ممتاز بیگ نے وطن عزیز میں پانی کی موجودہ کمیابی کے بارے میں بتایا کہ زراعت، صنعت، تجارت اور زندگی کی تمام رونقوں کیلئے پانی بنیادی اور لازمی ضرورت ہے۔ستلج، راوی اور بیاس پر مکمل قبضہ کے بعد ہندوستان آبی دہشت گردی کے ذریعہ 1960ء کے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میںپاکستانی دریائوں جہلم اور چناب پر چھوٹے بڑے ڈیم بنا کر ہمارا پانی روک رہا ہے۔ جس کی وجہ سے گیارہ لاکھ کیوسک گنجائش والے سیالکوٹ ہیڈمرالہ پر دریائے چناب میں پانی کی موجودہ معمول کی آمد 55,000 کیوسک سے کم ہو کر صرف 5,461کیوسک رہ گئی جس بناء پر مرالہ راوی لنک کینال بند کردی گئی۔
اکتوبر، نومبر میں وطن عزیز میںنہروں کا بند ہونا اور محکمہ اریگیشن کی جانب سے فصل ربیع کیلئے پانی کی مناسب دستیابی اور فراہمی سے معذوری پانی کی کمیابی اور خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مکمل معاشی تباہی سے بچنے کیلئے آبی منصوبوں کو سی پیک میں شامل کیا جائے اور ملک میں معاشی ایمرجنسی نافذ کرکے غیر پیداواری اخراجات روک کر فوری طور پردریائی پانی ذخیرہ کرنے کیلئے بھاشا اور کالاباغ سمیت دریائے سندھ پر مناسب مقامات پرچھوٹے بڑے ڈیم اور بارشوں کا پانی سٹور کرنے کیلئے بارانی و دیگر علاقو ں میں جھیلیں تعمیر کرکے سارا سال پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر پانی کی عدم دستیابی پرمعاشی تباہی کے علاوہ نہریں بند، زراعت، صنعت،تجارت و زندگی ختم،ملک بنجر، ہیڈ ورکس اور بیراج ماضی کا حصہ بن جائیں گے۔
محمد ممتاز بیگ (CNIC No. 31303-6046950-5) جوائنٹ سیکرٹری پنجاب وخیبر پختونخواہ روٹری انٹرنیشنل ممبر۔ پاکستان نیشنل پولیو پلس کمیٹی ۔روٹری انٹرنیشنل سابق ریجنل ہیڈ۔ وائس پریذیڈنٹ۔ الائیڈ بنک لمٹیڈ 115-D، بلاک۔X،سکیم نمبر۔2،گلشن اقبال، رحیم یار خان،پنجاب ،پاکستان۔ فون: 068-5900818، موبائل0300-8672353 ای میل: mmumtazbaig@gmail.com