لاہور (جیوڈیسک) لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( ایل ڈی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پنجاب حکومت اور قومی احتساب بیورو (نیب) میں تناؤ کے تناظر میں نیب لاہور آفس کی سیکیورٹی اور حفاظت کے لیے رینجرز کی ایک اضافی کمپنی تعینات کردی گئی۔
نیب ذرائع کے مطابق رینجرز کی اضافی کمپنی چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی درخواست پر تعینات کی گئی ہے۔ نیب آفس کے باہر گزشتہ شام ہی کو رینجرز اہلکار تعینات کر دیے گئے تھے، تاہم کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے اور نیب آفس کی حفاظت کے لیے رینجرز کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نیب نے 21 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا تھا۔
نیب حکام کی جانب سے اگلے ہی روز احد چیمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا جس پر عدالت نے انہیں 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر حوالے کر دیا۔ تاہم احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پنجاب حکومت اور بیوروکریسی میں ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔
احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا جب کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی اور صوبے کے سول آفیسرز نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے مذمتی قرارداد منظور کر لی۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے جیو نیوز کے پروگرام ‘جیو پاکستان’ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احد چیمہ ایک بہترین افسر ہیں اگر نیب کی جانب سے چیف سیکرٹری کو لکھ کر بھیج دیا جاتا تو وہ خود پیش ہوجاتے، کوئی ایسا افسر ہوتا جس پر پہلے بھی کوئی سوال اٹھتا تو ہمیں کوئی ایشو نہ ہوتا، تاہم ان کی گرفتاری سے روزمرہ کا کام متاثر ہورہا ہے۔