لاہور : اہلسنت کی تمام بڑی تنظیمات، جماعتوں اور سنی مشائخ عظام اور علماء کرام نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں آپریشن ضرب ِ عضب کی حمایت ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دینے اور فوجی عدلتوں کے قیام کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز لاہور میںمرکزی جماعت اہلسنت کے مرکزی امیر اور آستانہ عالیہ بھر چونڈی شریف (سندھ ) کے سجادہ نشین پیر میاں عبد الخالق قادری کی صدارت میں منعقدہ مرکزی جماعت اہلسنت کے مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں کیا گیا جس میں مرکزی جماعت اہلسنت کے مرکزی ، صوبائی اور ضلعی عہدیداران کے ساتھ ساتھ 200دینی مدارس کے سر براہان اور 100بڑی گدیوں کے سجادگان نے بھر پور شرکت کی اجلاس سے مرکزی ناظم اعلیٰ پیر سید محمد عرفان مشہدی موسوی نے امریکہ سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو پھانسیاں دینا شریعت کے عین مطابق ہے ملا عبد العزیز آئین پاکستان کا غدار ہے اس پر فی الفور غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔
دہشت گردی میں ملوث دینی مدارس کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا جائے اور حکومت پاکستان دہشت گردوں کو کچلنے کے لیے تمام تر ریاستی ذرائع اور وسائل بروئے کار لائے اور دینی مدارس کو ملنے والی غیر ملکی فنڈنگ کو بھی مانیٹر کیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ قوم دہشت گردی کے خلاف ہونے والی کار روائیوں میں لچک بر داشت نہیں کرے گی خارجہ پالیسی کو بھی امریکی دبائو سے آزاد کیا جائے اور آپریشن ضرب عضب کو شہر شہر پھیلایا جائے تاکہ دہشت گردوں کا صفایا ہو سکے جب تک ملک میں ایک بھی دہشت گرد موجود ہے۔
اُن کے خلاف پاک فوج کار روائی جاری رکھے اہلسنت و جماعت کی تمام تنظیمیں ، جماعتیں اور خانقاہیں پاک فوج کے ساتھ ہیں مرکزی امیر پیر میاں عبد الخالق قادری نے کہا کہ اہلسنت کے مدارس کی کسی بھی وقت چھان بین کی جا سکتی ہے ہم ہر وقت معائنہ کے لیے تیار ہیں اہلسنت و جماعت پاکستان میں مسلح جدوجہد کو مسترد کرتے ہیں ملک میں دہشت گردوںکے حامیوں اور مدد گاروں کو بھی گرفت میں لیا جائے اور حکومت قومی ایکشن پلان پر فوری عمل کرے اور قومی ایکشن پلان کی تمام کمیٹیوں کو دہشت گردوںکے حامیوں سے محفوظ رکھے۔
نعمان قادر مصطفائی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان 03314403420