پشاور (جیوڈیسک) ٹی ٹوئنٹی کے کپتان شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ ان سے جس قدر ہو سکا احمد شہزاد اورعمر اکمل کی حمایت کی اب دونوں کو ٹیم میں رہنے کے لیے تسلسل سے پرفارم کرنا ہوگا۔
آرمی پبلک اسکول پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اسکول کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے بہت نقصان ہورہاہے، کرکٹ میں ہم مشکل وقت سے گزررہے ہیں، ٹیم کی وہ پرفارمنس نہیں جوہونی چاہئے، ہمیں اسے چیلنج کے طورپرلیا جائے گا۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ دیگرکھلاڑیوں کے مقابلے میں میری کارکردگی اچھی ہے، میں کھیل کے کسی نہ کسی شعبے میں اپنی موجودگی کااحساس ضروردلاتا ہوں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم کی کارکردگی متاثرکن نہیں تھی، کرکٹ ٹیم گیم ہے اس میں سب کو کارکردگی دکھانا پڑتی ہے، اب مزید غلطیوں کی گنجائش نہیں، جو کارکردگی دکھائے گا وہی کھیلے گا جب کہ مجھ سے جس قدر ہو سکا احمد شہزاد اورعمر اکمل کی حمایت کی اب دونوں کو ٹیم میں رہنے کے لیے تسلسل سے پرفارم کرنا ہوگا۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک اسکول کے بہت سے بچوں کوپی ایس ایل میں لے کرجائیں گے جب کہ پاکستان سپر لیگ سے 2 یا 3 کھلاڑی ورلڈ کپ مین شامل کریں گے، ہمیں جیت کی اشد ضرورت ہے، قومی ٹیم کے 7 یا 8 کھلاڑیوں کو جیت کے لئے پرفارمنس دینا ہوگی۔
ہرایک کو ذمہ داری کے ساتھ کارکردگی دکھانی چاہئے کیونکہ ہار جیت کا مسئلہ نہیں بلکہ لڑ کرہاریں تو اچھا ہو گا، ٹیم کو چھوٹی چھوٹی غلطیوں پرقابوپاناہوگا کیونکہ ٹی 20 میں جو ٹیمں کم غلطیاں کرتی ہیں وہ آگے جاتی ہیں۔ آفریدی نے کہا کہ سپر لیگ کے بعد سلیکشن کمیٹی کی مشاورت سے ٹیم میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔