سنگاپور (جیوڈیسک) سنگاپور کے وزیرِ دفاع اینگ ہین نے اپنے فیس بک پر حادثے کا شکار ایئر ایشیا کی پرواز کی تصاویر کو پوسٹ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ تصاویر اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ یہ ایئر ایشیا کی پرواز کیو زیڈ 8501 ہی کی ہیں۔ انڈونیشیا کی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انھیں شبہ ہے کہ جاوا سمندر میں نظر آنے والا ڈھانچہ ایئر ایشیا کی پرواز کیو زیڈ 8501 کا ہی ہے تاہم وہ اس کی تصدیق کا انتظار کر رہے ہیں۔
ایئر ایشیا کا یہ جہاز جس پر 162 افراد سوار تھے گزشتہ ماہ 28 دسمبر کو انڈونیشیا کے شہر سورابایا سے سنگاپور جاتے ہوئے خراب موسم میں گر گیا تھا۔
اگرچہ حادثے کا شکار طیارے سے درجنوں لاشیں مل چکی ہیں تاہم یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس میں ابھی بھی متعدد مسافروں اور عملے کے ارکان موجود ہیں اور اسی لئے اس کا ڈھانچہ ملنے کو اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔