کراچی (جیوڈیسک) کیا کبھی آپ نے کسی فلم کے بارے میں یہ سوچا ہے کہ کاش اس کی ہیروئن کا انتخاب آپ کی پسند سے کیا جاتا؟ یا فلاں فلم میں فلاں ہیروئن ہوتی تو کتنا اچھا ہوتا۔۔۔
یا فلاں فلم کے لئے ہیروئن کا انتخاب آپ خود کرتے؟ توکیسا رہتا؟۔۔اگر واقعی ابھی تک ایسا نہیں ہوا تو تیاری پکڑ لیجئے۔ ایم ڈی فلمز کی پروڈیوسر مومنہ درید آپ کی رائےجاننے کے لئے رابطہ کرنے ہی والی ہیں۔
یقین مانئے یہ ’ہوائی باتیں‘ نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ بدھ کی شام گرم جوشی کے ساتھ دیر تک بجتی تالیوں کے شور، جگمگاتی روشنیوں اور چمکتے’ستاروں‘ کے درمیان مومنہ درید نے اپنی نئی فلم ’پرواز ہے جنوں‘ کی ہیروئن سلیکٹ کرنے کے لئے اس نئے اور دلچسپ طریقے کو انٹروڈیوز کرایا۔
مومنہ نے پہلے تو یہ انکشاف کیا کہ پاکستان ائیرفورس بھی اب فلمی اسکرین سے جڑنے جا رہی ہے۔ پھر بتایا کہ اگلے سال یوم فضائیہ کے موقع پر ان کا ادارہ پاکستان ایئر فورس کے ساتھ ملکر ایک نئی فلم ریلیز کرے گا،جس کا نام ہوگا۔۔۔’پرواز ہے جنوں‘۔
اگرچہ یہ تقریب ’پرواز ہے جنوں‘ شروع کئے جانے کے اعلان کی خوشی میں رکھی گئی تھی، لیکن ٹی وی ستاروں کی شرکت نے اسے چار چاند لگا دئے۔
اس موقع پر مومنہ درید نے ’وی او اے‘ کو بتایا کہ ’پرواز ہے جنوں‘ دراصل پاکستان ایئر فورس کو پیش کیا جانے والا منفرد خراج تحسین ہے۔ فلم 2017ء میں عید الاضحیٰ کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔
فلم کی سب سے خاص بات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’پرواز ہے جنوں‘ ایم ڈی فلمز کا ’بن روئے‘ کے بعد دوسرا فلمی پروجیکٹ ہے جس میں حمزہ علی عباسی اور ٹی وی سیریل ’دیار دل‘ کے شہرت یافتہ فنکار عثمان خالد شامل ہیں جبکہ فلم کی ہیروئن کے انتخاب کیلئے سوشل میڈیا کے توسط سے عوامی رائے طلب کی جائے گی۔
اس اعلان پر تقریب میں موجود سبھی لوگوں کی بانجھیں کھل گئیں اور وہیں یہ چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں کہ فلم کے لئے مائرہ خان بہترین انتخاب ہوں گی۔ کسی نے کہا کہ حمزہ علی عباسی قد میں لمبے چوڑے ہیں، لہذا ارمینا خان بیسٹ ہوں گی۔ کسی نے کچھ تو کسی نے کچھ کہا۔ سب کی پسند سامنے آنے لگیں لیکن مومنہ نے پہلے ہی کہہ دیا کہ سلیکشن سوشل میڈیا کے ذریعے عوامی ووٹوں سے ہوگا۔
جلد شروع ہونے والی فلم ’پرواز ہے جنوں‘ کے آغاز پر ہونے والی اس تقریب میں ہم نیٹ ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی سلطانہ صدیقی، پاکستان ایئر فورس کے میڈیا افیئرز کے ڈائریکٹر کموڈور سید محمد علی، حمزہ علی عباسی، عثمان خالد، فلم کے ڈائریکٹر حسیب حسن، رائٹر فرحت اشتیاق اور دیگر فنکار شریک ہوئے۔
فلم کی پروڈیوسر مومنہ دُرید نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس کو دنیا میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔ ان کے لئے فلم بنانا ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایئر فورس کے اشتراک سے کوئی فلم بنائی جارہی ہے۔
صدر ہم نیٹ ورک سلطانہ صدیقی نے کہا کہ ’ہم نیٹ ورک‘ ہمیشہ معاشرتی مسائل اور اس کی اصلاح کیلئے ڈرامے بناتا ہے۔ افواج پر فلمیں بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ عوام میں حب الوطنی کے جذبے کو ابھارا جاسکے اور پاکستانی افواج کی گرانقدر خدمات کو سامنے لایا جا سکے جن کی وجہ سے ہماری سرحدوں پر امن قائم ہے۔
پاک فضائیہ کے میڈیا افیئرز کے ڈائریکٹر کموڈور سید محمد علی نےکہا کہ ہوابازی پختہ حوصلہ اور لگن کا سودا ہے اور اس پر فلم سازی کا فیصلہ قابل داد ہے۔اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ یہ ایک انتہائی مشکل کام ہے اور اگر ہم اس دشوار گزار مرحلے سے کامیابی سے گزر گئے تو یقینا یہ مثالی کامیابی ہوگی۔