بھارتی آرمی چیف کی گیدڑ بھبھکیوں میں نریندر مودی نے اپنی گرتی ہوئی سیاسی ساکھ کو سہارا دینے اور آمدہ بھارتی انتخابات میں پاکستان مخالف کارڈ استعمال کرنے کی غرض سے طبل جنگ بجا دیا۔ بھارتی طیارے ایل او سی عبور رکرتے ہوئے مظفر آباد سیکٹر سے تین سے چار کلو میٹر اندر داخل ہو گئے تاکہ اپنی قوم کو یقین دلا سکیں کہ ہم نے سرجیکل سٹرائیک کی ہے۔ اور اپنی جنگی و عسکری برتری ثابت کر سکیں۔ مگر پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بر وقت جواب دیا۔
راڈار پر سگنل وصول ہوتے ہی سیکنڈز کے اندر پاکستانی طیارے فضاء میں بلند ہوئے اور بزدل دشمن دم دبا کر بھاگا اور بھاگتے ہوئے اپنی لنگوٹی ، پے لوڈ کھلے علاقے میں گرا گئے جس سے کوئی جانی و مالی نقصان نہ ہوا۔ اس خبر کے ساتھ ہی بھارتی مارکیٹ کریش کر گئی۔ اور بھارتی سٹاک ایکسچینج بھی مندی کا شکار ہو گیا۔
دشمن کی معیشت کو دھچکا لگا ۔بھارت کو پاکستانی عسکری طاقت کا بخوبی اندازہ ہے۔ اسے اچھی طرح علم ہے کہ پاکستان آرمی دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ پاک بحریہ ناکوں چنے چبوا سکتی ہے۔ اور پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر طیارے اپنے اہداف کو بہترین طریقے سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔ وہ یہ بھی جانتا ہے کہ ان طیاروں کے پائیلٹ اس ایم ایم عالم کے شاگرد ہیں جس کا نام اور کارنامے سن کر بھارتی مائیں اپنے بچوں کو بھارتی فضائیہ میں بھرتی ہونے سے روکتی ہیں۔
ہندو بنئیے شاہین اور نصر میزائلوں کے نتائج سے بھی آشنا ہیں کہ صرف ایک بٹن دبانے سے دہلی ، کلکتہ ، بمبئی ودیگر بھارتی ریاستوں و فوجی ٹھکانوں سے کس قدر بلند شعلے نکل سکتے ہیں۔ پاکستان کا میزائل سسٹم دنیا کا جدید ترین میزائل سسٹم ہے جس سے دشمن خائف ہے۔ مگر اپنی مکاری اور ڈرامہ بازی سے باز نہیں آرہا ۔ پاکستانی قوم کو جنگی جنون نہیں مگر ہم جذبہ شہادت کے جنون سے لیس ہیں ۔ پوری قوم نعرہ تکبیر کی صدابلند کرنے لیے تیار ہے۔
اگر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان قوم خون کے آخری قطرے تک لڑے گی۔ دشمن نے ہمیشہ رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حملہ کیا ہے ملک کی تمام سیاسی ،مذہبی جماعتیں اور تمام طبقات اس وقت ملکی دفاع کے لیے یکجان ہیں اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ عالمی برادری اور امن کے ٹھیکیداروں کو بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے۔ اور بھارت کو باور کروانا چاہیے کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس کا دندان شکن جواب دیں گے۔ اور آنے والی نسلیں اپنے تعلیمی نصاب میں پڑھیں گی کہ دنیا میں بھارت بھی کوئی ملک ہوا کرتا تھا۔
شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے کیا خوب کہا ۔
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی