بنکاک (اصل میڈیا ڈیسک) فضائی سفر کی عالمی صنعت کی نمائندہ تنظیم ایاٹا کے مطابق رواں سال کی دوسری ششماہی میں اس انڈسٹری کو کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث مزید 77 بلین ڈالر کا نقصان ہو گا۔ اس کے علاوہ روزگار کے لاکھوں مواقع بھی خطرے میں ہیں۔
فضائی سفر اور مال برداری کی عالمی صنعت کی نمائندہ تنظیم انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن یا IATA کہلاتی ہے۔ اس تنظیم نے منگل چھ اکتوبر کے روز بتایا کہ گلوبل ایئر ٹریول انڈسٹری کو کووڈ انیس نامی مہلک بیماری کی وجہ بننے والے نئے کورونا وائرس کے باعث جس شدید بحران کا سامنا ہے، اس کے نتیجے میں اس صنعت کو پہلے ہی بیسیوں ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔
لیکن دنیا کی سینکڑوں فضائی کمپنیوں کو ہونے والا یہ ہوش ربا نقصان ابھی رکا نہیں اور یہ سلسلہ کافی عرصے تک جاری رہے گا۔
ایاٹا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ”رواں سال کی دوسری ششماہی میں اس صنعت کو مزید 77 ارب ڈالر کا نقصان ہو گا۔‘‘ اس کے علاوہ یہ بات بھی اہم ہے کہ کئی ممالک میں حکومتوں نے خاص طور پر سرکاری انتظام میں کام کرنے والی یا جزوی طور پر حکومتی ملکیتی ایئر لائنز کی مالی امداد کی تو ہے، مگر اب ہنگامی طور پر دی گئی اس محدود امداد کی مدت اور اس کے تحت مہیا کی جانے والی رقوم بھی ختم ہوتی جا رہی ہیں۔
اس کا نتیجہ یہ کہ اگر ریاستی سطح پر متاثرہ فضائی کمپنیوں کی مزید مالی مدد نہ کی گئی، تو فضائی سفر کے شعبے میں روزگار کے مزید کئی لاکھ مواقع ختم ہو جائیں گے۔
ایاٹا کی اس رپورٹ کے مطابق اس وقت بین الاقوامی سطح پر بزنس کرنے والی ایئر لائنز میں سے کسی بھی اوسط کمپنی کے پاس صرف اتنا سرمایہ باقی بچا ہے کہ وہ ساڑھے آٹھ ماہ تک کام کر سکے گی۔ اس کے بعد اگر مزید سرمایہ دستیاب نہ ہوا، تو بےشمار ایئر لائنز ممکنہ طور پر دیوالیہ ہو جائیں گی۔
بجٹ ایئر لائنز جو دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سفری سہولیات فراہم کرتی ہیں وہ خاص طور پر کورونا لاک ڈاؤن کے سبب تحفظات کا شکار ہیں۔ ایسی تمام ایئرلائنز جن کے زیادہ تر جہاز چند منٹ ہی زمین پر گزارتے تھے اور پھر مسافروں کو لے کر محو پرواز ہوجاتے تھے۔
IATA نے، جو دنیا کی 290 فضائی کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ہے، کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اندرون ملک اور بیرون ملک فضائی سفر کا شعبہ اتنا بری طرح متاثر ہوا ہے کہ مجموعی طور پر اس سال صرف شمالی نصف کرہ ارض میں ایئر ٹریول کرنے والے مسافروں کی تعداد 2019ء کے مقابلے میں 75.3 فیصد کم رہے گی۔
اس سے قبل گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں سال کے دوران اس کمی کا اندازہ 63 فیصد لگایا گیا تھا۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو الیکسانڈر دے یُونیاک نے پیرس میں بتایا، ”عالمی سطح پر فضائی سفر کی صنعت اس حد تک بحران کا شکار ہے کہ گلوبل ایئر ٹریفک 2024ء تک کورونا وائرس کی عالمی وبا سے پہلے کی سطح تک نہیں پہنچ سکے گی۔‘‘