طیاروں کے بعد اب ڈرون ٹینک بنانے کی تیاریاں

Drone Tank

Drone Tank

نیویارک (جیوڈیسک) ڈرون طیاروں کے بعد ایسے ٹینکوں کی تیاری پر توجہ دی جا رہی ہے جس میں کسی چیز کو تباہ کرنے یا کسی کو مارنے کا فیصلے انسان نہیں کیمرے کریں گے۔ ابھی تک کھلونا قرار دیا جانے والا یہ ایک میٹر لمبا ٹینک کنٹیک نارتھ امریکہ نامی ادارے نے بنایا ہے۔

یہ ادارہ اس سے پہلے ایسی مشینیں بنا چکا ہے جو کسی آدمی کے بغیر اڑتی، تیرتی اور چلتی ہیں اور دنیا کے 90 ملکوں کی افواج سمیت کئی ادارے انہیں استعمال کر رہے ہیں۔ اس شعبے میں تحقیقات کرنے والے آئی ایچ ایس نامی ادارے کا کہنا ہے کہ اگلے دس سال میں یہ شعبہ ایک ایسی صنعت کی شکل اختیار کر جائے گا جس کی مالیت 98 ارب ڈالرز کے لگ بھگ ہوگی لیکن ان مصنوعات کا تیار کرنے والا بھی امریکا ہو گا۔

اور سب سے بڑا استعمال کرنے والا بھی۔ کنٹیک جو روبوٹ ٹینک تیار کر رہی ہے ان کا بنیادی مقصد ہی یہ ہے کہ انھیں ایسے مقامات اور صورتوں میں استعمال کیا جا سکے جہاں فوجیوں یا سپاہیوں کو بھیجنے میں جانی خطرات زیادہ ہوں۔

ان ٹینکوں میں دستی بموں اور مشین گن سے محفوظ رہنے کی صلاحیت بھی ہے۔ اس ادارے کا تیار کردہ جدید ترین ماڈل انتہائی تباہ کن قرار دیا جا رہا ہے لیکن ابھی تک یہ پوری طرح انسان سے آزاد نہیں ہے۔ ابھی اسے چلانے والا فوجی یا سپاہی آٹھ سو میٹر کے فاصلے پر رہ کر اسے ریموٹ سے کنٹرول کرے گا۔