کراچی (جیوڈیسک) جناح ٹرمینل ائیر پورٹ پر حملے کے دوران ائیرپورٹ کے اطراف سول ایوی ایشن کالونی، پی آئی اے کالونی، ماڈل کالونی سمیت دیگر ملحقہ آبادیوں میں شدیدخوف وہراس پایا گیا تھا۔
دہشت گردی کے اس واقعے کی وجہ شہر بھر میں بھی خوف وہراس کی فضا برقراررہی جبکہ ائیرپورٹ کے اطراف آبادیوں میں رہائش پذیرمکین ٹیلی فون پر رات بھراپنے عزیزواقارب سے ایک دوسرے کی خیروعافیت معلوم کرتے رہے جو گزشتہ رات سے اپنے گھروں میں محصور تھے۔
کئی خاندان عارضی طور پر دیگر علاقوں میں موجود رشتے داروں کے پاس چلے گئے ،مکینوں نے بتایا کہ رات بھر شدید فائرنگ اوردھماکوںکی آوازوں نے بچوں کو شدید خوف میں مبتلا کر رکھا تھا معلوم نہیں ہورہا تھا فائرنگ کہاں اور کون کر رہے ہیں۔
مکینوں کاکہنا تھا کہ ٹی و ی چینلوں سے معلوم ہوا کہ ائیرپورٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے ، دہشت گردوں کی جانب سے دھماکوں کی آوازوں نے ہم سب کو خوف میں مبتلا کر رکھا تھا،اس بات کا بھی خوف تھا کہ کوئی دہشت گرد آبادی میں گھس کر کسی کو یرغمال نہ بنا لے، ائیرپورٹ کے اطراف میں قائم مختلف آبادیوں میں اپنی مدد آپ کے تحت نوجوانوں نے پہرے بھی دیے اور رات کے اوقات میں ان آبادیوں میں آنے والوں کو چیک کرتے رہے۔
رات کے وقت ائیرپورٹ کے اطراف قائم چائے خانے اور ہوٹل بھی بند رہے، اولڈ ائیرپورٹ پر واقع پی آئی اے کا ائیرپورٹ ہوٹل اور رامادا ہوٹل کے مرکزی گیٹ بھی بند کر دیے گئے تھے اور ہوٹل میں صرف ان افرادکوآنے کی اجازت دی جارہی تھی جوہوٹل میں قیام پذیر تھے، دریں اثنا ائیرپورٹ پر حملے کے دوسرے دن (پیر) کوسر کاری وغیر سرکاری دفاتر میں حاضری نسبتاکم رہی۔