انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے میڈیا کے مطابق حملہ آوروں میں سے کم از کم ایک روس میں شمالی قفقار علاقے سے تھا۔ تاہم اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔ میڈیا پر دکھائی جانے والے ایک تصویر میں تین آدمیوں کو دیکھا جا سکتا ہے جو حملے سے کچھ دیر قبل کی ہے۔
انھوں نے گہرے رنگ کی جیکٹس پہنی ہوئی ہیں اور ان کے پاس سامان ہے۔ ان میں سے دو نے ٹوپیاں پہن رکھی ہیں اور ایک مُسکرا رہا ہے۔
ایک پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے ان نوجوانوں کی قومیت کے بارے میں تصدیق کی ہے۔ بعض ایجنسیوں نے ایک شخض کا نام عثمان یندوف بتایا ہے جو شام میں دولتِ اسلامیہ کے گڑھ رقہ سے 2015 میں ترکی آیا تھا۔
دوسری جانب ترکی کی پولیس نے استنبول پر ہونے والے حملوں کے بعد نام نہاد دولتِ اسلامیہ کے مشتبہ شدت پسندوں کے خلاف چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔
پولیس نے استنبول میں چھاپوں کے دوران 13 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ ساحلی شہر ازمور میں بھی متعدد لوگ گرفتار ہوئے۔ واضح رہے استنبول کے ائر پورٹ پر ہونے والے بم حملوں میں کم سے کم 42 افراد ہلاک اور 230 افردا زخمی ہوئے تھے۔