موصل (جیوڈیسک) عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل میں حکومت نے کسی وضاحت کے بغیر بین الاقوامی ہوائی اڈے کو بند کر دیا ہے اور تمام پروازوں کو گرائونڈ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہوائی اڈے کی بندش سے موصل سے اردن، متحدہ عرب امارات اور ترکی جانے اور وہاں سے آنے والی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور موصل اور دارالحکومت بغداد کے درمیان پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔
ہوائی اڈے پر موجود ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے کوئی وجہ بتائے بغیر موصل ائیر پورٹ کو بند کر دیا ہے اور تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ایک سکیورٹی ذریعے نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ابتدا میں حکام نے یہ کہا کہ ایک طیارے کو ہائی جیک کیے جانے کی اطلاع ہے۔ پھر انھوں نے کہا کہ ہوائی اڈے کو مرمت کے لیے بند کیا گیا ہے لیکن وہاں مرمت کا کوئی کام نہیں ہو رہا تھا۔
اس سکیورٹی ذریعے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوری المالکی نے ہوائی اڈے کو بند کرنے کا حکم دیا ہے لیکن ان کے دفتر میں اس اطلاع پر تبصرہ کرنے کے لیے کوئی بھی عہدے دار دستیاب نہیں تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ نوری المالکی اور موصل کے گورنر عثیل النجیفی کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں اور حالیہ برسوں کے دوران متعدد محاذوں پر ان کے درمیان چپقلش ہو چکی ہے۔
گورنر نجیفی نے عراق کی سنی اقلیت کی وزیراعظم المالکی کی قیادت میں اہل تشیع کی بالادستی والی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی حمایت کی تھی۔