ایئرپورٹ ٹرمینل ون کے تمام ہوٹل اور دکانیں بند

Protest

Protest

کراچی (جیوڈیسک) سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی ایئرپورٹ ٹرمینل ون پرقائم دکانیں اور ریسٹورینٹس پر بند کرنے کے نوٹس چسپاں کر دیے۔ سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ ون کے اطراف قائم ریسٹورینٹس اور دکانوں پر مشکوک افراد کی آمدورفت کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئرپورٹ ٹرمینل ون کے اطراف 30 دکانوں سمیت دیگر ریسٹورینٹس کو بند کرا دیا ہے، دکانداروں نے منگل کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کی انتظامیہ کے خلاف اسٹارگیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ، متاثرہ دکانداروں نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے خلاف نعرے درج تھے۔

دکانداروں نے ایئرپورٹ کے ٹرمینل ون کے اطراف 30 دکانیں اور کھانے پینے کی اشیا سمیت دیگر ریسٹورینٹس قائم ہیں جس کے اجازت نامے سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں اور ہم ایئرپورٹ کے اطراف گزشتہ کئی سال سے کاروبار کر رہے ہیں۔

ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے 23 جولائی کو بغیرکسی نوٹس کے دکانیں اور کاروبارکو بند کرنے کی ہدایت دی اور دکانوں کو بند کرواکر تالے ڈال دیے گئے ہیں۔

دکانوں اور ہوٹلوں میں موجود کھانے پینے کا سامان بھی سیل کر دیا گیا ہے، متاثرہ دکانداروں نے بتایا کہ 24 جولائی کو سول ایوی ایشن کے ایئرپورٹ منیجر اور سینئر کمرشل منیجر کے نام ایک درخواست دی جس میں استدعا کی گئی۔

کہ کراچی ایئرپورٹ پر کئی سال سے اپنا کاروبار کررہے ہیں اور اچانک دکانیں بند کرنے کے احکام جاری کر دیے ہیں جو سراسر ناانصافی ہے، دکانیں کھولنے کی ہدایت دی جائے۔

سول ایوی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرمینل ون کے اطراف دکانیں اور ریسٹورینٹس حفاظتی اقدامات کی وجہ سے بند کیے گئے ہیں، دریں اثنا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں کے ساتھ ایک فرد کے جانے کی اجازت کے بعد جناح ٹرمینل پر قائم دکانیں بھی سنساں ہو گئی ہیں۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ مسافروں کے ساتھ آنے والے اہل خانہ ، بچوںاور دوستوں کی وجہ سے کاروبار جاری تھا تاہم مسافر کے ساتھ ایک فرد کے جانے کی اجازت سے ہمارا کاروبار شدید متاثر ہوا ہے۔