عائشہ گلالئی کے سنگین الزامات کی حقیقت کیا ہے

Aisha Gulalai

Aisha Gulalai

تحریر : عبدالغنی شہزاد
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو عدالت کے ذریعےآوٹ کرنے بعد پی ٹی آئی سیاسی میدان میں توقع کے خلاف نہ کھیل سکی اس کی وجہ ایک تو مسلم لیگ کی جانب سے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف کیس ہے جس کا فیصلہ باقی ہے . یوم تشکر مناتے وقت بھی ان کے چہروں پر فکرمندی کی ہوائیں اڑتی نظر آئیں ،دوسری بڑی وجہ پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی وہ خطرناک اور رکیک پریس کانفرنس تھی جس نے عمران خان کو بری طرح مشکلات میں ڈال دیا پاکستانی میڈیا نواز شریف کی نااہلی اور شاہد خاقان عباسی کی جیت بھول کر عائشہ گلالئی کو لئے مصروف عمل ہے . اس وقت عائشہ اور عمران خان کی حمایت اور مخالفت میں سوشل میڈیا کی پیچ پر سخت ترین میچ جاری ہے جس میں تہذیب اور اخلاق کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں. گلالئی پر الزامات کی بوچھاڑ شروع ہے کہ مسلم لیگ ن نے ان کو کروڑوں روپیہ دے کر عمران خان کے خلاف استعمال کیا گیا۔

اس پر مسلم لیگ نے عدالت جانے اور ہرجانے کی بات کی ہے .اب اصل حقیقت کیا ہے ؟ فی الحال کچھ کہنا قبل ازوقت ہے تاہم نجی زندگی کے حوالے سے عمران خان کی پوری زندگی سکینڈلز میں پھنسی رہی ہے . سیتاوائٹ کی کہانی سے لے کر آج تک ان کی ذات سوالات کی زد میں ہے اس سے قبل غلط اور فحش میسجز کے حوالے سے سابقہ اہلیہ ریحام خان نے بھی عمران کے انتہائی قریبی ساتھی پر الزام لگایا تھا .گزشتہ روزاسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کی ایم این اے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ این اے ون کا ٹکٹ اور جلسے میں تقریر کا موقع نہ ملنے والی باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں، میرے لیے پارٹی کا ٹکٹ کوئی بڑا مسئلہ نہیں اور ویسے بھی عمران خان کی ٹکٹوں کے معیار کچھ اور ہے جس پر میں پورا نہیں اترتی جب کہ آج جب لوگ تحریک انصاف کو جوائن کررہے ہیں تو میں ایسے وقت میں چھوڑ رہی ہوں، اس کی پیچھے کوئی بڑی وجہ ہی ہوگی، میں ایک روایتی خاتون ہوں اور میرے لیے عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں اور یہی میری پارٹی چھوڑنے کی وجہ ہے۔

عائشہ گلالئی نے کہا کہ عمران خان پوری دنیا کو خراب اور خود کو فرشتہ سجھتے ہیں جب کہ وہ پاکستان کو لندن سمجھتے ہیں اور وہ یہاں مغربی کلچر متعارف کروانا چاہتے ہیں،67 سال کی عمر میں ان کی عادتیں اب ختم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ عزت دار خواتین کی عزتیں اس پارٹی میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے ہاتھوں محفوظ نہیں، اور وہ خواتین کو غلط پیغامات بھیجتے ہیں لیکن اس کے برعکس نوازشریف ایک خاندانی آدمی ہے جو ماؤں بہنوں کی عزت کرنا جانتے ہیں۔

عائشہ گلالئی نے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی کا وژن پسند تھا لیکن میں نے پارٹی میٹنگز میں شامل ہونا چھوڑ دیا تھا کیوں کہ اس میں عمران خان صرف ہمیں یہ بتاتے تھے کہ کس لیڈر پر کس طرح کیچڑ اچھالنا ہے اور وہ لوگوں کے نام بگاڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ نفسیاتی مسائل ہیں اور وہ پارٹی کے ٹیلنٹڈ ورکرز سے حسد کرتے ہیں جب کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کی اس پارٹی میں جتنی تذلیل اور توہین کی جاتی ہے وہ کسی اور پارٹی میں نہیں ہوتی۔انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو عمران خان کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پرویزخٹک کی کرپشن پر آنکھیں بند کررکھی ہیں جب کہ پرویز خٹک کے سارے رشتہ دار صوبائی حکومت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ان کے سارا خاندان حکومت میں شامل ہیں۔

اس
اس حوالے سے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عائشہ گلالئی کا معاملہ قابل افسوس اور قابل جرم ہے لہذا حقیقت کیا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔میڈیا سے گفتگو میں قائد حزب اختلاف نے کہاعائشہ گلالئی کا معاملہ قابل افسوس اور قابل جرم ہے، عورت کبھی اپنے اوپر الزام نہیں لگاتی.دوسری جانب بلوچستان اسمبلی میں عمران کے خلاف قراداد جمع کرائی ہےبلوچستان اسمبلی میں قرار داد بدھ کو جمعیت علماء اسلام کی خاتون رکن اسمبلی شاہد ہ رؤف کی جانب سے جمع کروائی گئی ہے۔

جس کے متن میں کہاگیا ہے کہ عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے سربراہ پر لگائے گئے الزامات بابت ارتکاب غیر اخلاقی حرکات سے پاکستان کی خواتین عدم تحفظ کا شکار ہوگئی ہیں ۔
قرارد اد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کے خلاف تحفظ خواتین ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے اور انکے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں نااہل قرار دیا جائے ساتھ ہی پارٹی کی صدارت بھی چھوڑیں عمران خان نے ایک غیر اخلاقی اور غیر اسلامی فعل کیا ہے جس سے خواتین کی عظمت اور وقار کو ٹھیس پہنچی ہے۔

قرار داد میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ اپنے اس فیل پر میڈیا پر آکر قوم سے معافی مانگیں بصورت دیگر انکے خلاف قرار داد کو مشترکہ طورپر منظور کیا جائے ۔عمران خان کے کردار کے خلاف پنجاب اسمبلی میں بھی قرارداد جمع کرادی گئی۔قراردادمسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی حنا پرویز بٹ نے جمع کرائی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کا خواتین ورکرز کے ساتھ رویہ ناقابل برداشت ہے،عائشہ گلالئی کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کے لیڈر کو ایسی حرکتیں زیب نہیں دیتیں۔قرارداد میں سپریم کورٹ سے عائشہ گلالئی کے الزامات کی تحقیقات کرنے اور آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے عمران خان کو نا اہل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔قرارداد عمران خان کی حرکات کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ اس کے برعکسرکن قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کی سابق رہنما عائشہ گلالئی کی آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے تحت نااہلی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں دائر کردہ درخواست میں کہا گیا کہ عائشہ گلالئی آرٹیکل 62،63 کے تحت صادق اور امین نہیں رہیں، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ انہیں قومی اسمبلی کی نشست سے تاحیات نااہل قرار دیا جائے۔درخواست گزار شہری محمود اختر نے عدالت سے استدعا کی کہ عائشہ گلالئی میڈیا پر عمران خان کے خلاف لگائے گئے الزامات کے حق میں کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہیں، انہوں نے تحریک انصاف کے چیرمین کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی اور جھوٹ پر مبنی بیانات دیے۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے عمران خان پر بدکردار شخص ہونے کا الزام لگایا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی نے ان کی رکنیت معطل کردی ہے۔

اسلام آباد میں تحریک انصاف کی خواتین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کی ترجمان شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی نے کل خان صاحب کو کہا کہ انہیں جلسے میں بولنے نہیں دیا گیا اور انہوں نے آئندہ انتخاب میں پشاور کے حلقہ این اے ون کا ٹکٹ مانگا اور ٹکٹ نہ ملنے پر عمران خان پرذاتی حملہ کیا جب کہ ان کا حق ہے کہ وہ پارٹی میں رہیں یا اسے چھوڑ دیں لیکن چھوڑتے وقت گالی دینا افسوسناک ہے جب کہ ٹکٹ کا فیصلہ عمران خان اکیلے نہیں کرتے۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف کی تمام خواتین کی تذلیل کی جب کہ خواتین کی جتنی عزت پی ٹی آئی میں ہے کسی اور جماعت میں نہیں اور عمران خان خواتین کی عزت کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ تمام جماعتیں دیکھ لیں دیگر جماعتوں نے خواتین کو کیا عہدے دیے لیکن اس کے برعکس پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اور کور کمیٹی میں ہم سب خواتین موجود ہیں، دوسری جانب اپنے آپ کو عائشہ گلالئی کے قریبی ساتھیوں نے ان پر کرپشن اور فنڈ میں خردوبرد کاالزام لگایا ہے۔

Abdul Ghani Shahzad

Abdul Ghani Shahzad

تحریر : عبدالغنی شہزاد