ممبئی (جیوڈیسک) انڈین سینسر بورڈ نے فلم ‘اے دل ہے مشکل’ سے رنبیر کپور اور ایشوریہ رائے کے درمیان ہاٹ سینز نکالنے کے بعد فلم کو سرٹفکیٹ جاری کر دیا لیکن دھرما پروڈکشن نے اس بات سے انکار کیا ہے۔ کیونکہ یہ خبر انکی پروموشن سٹریٹجی کے خلاف جاتی ہے۔
فلم میں فواد خان کی موجودگی سے زیادہ لوگ رنبیر اور ایشوریہ کی ہاٹ کیمسٹری دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔ ایک تو ویسے ہی یہ فلم مشکلوں سے دوچار ہے۔
انڈیا پاکستان میں سرحد پر کشیدگی کے بعد فواد کو نکالنے کے مطالبے پہلے ہی کیے جا رہے ہیں، اب اگر فلم سے ایش اور رنبیر کے سینز بھی نکال دیے گئے تو پھر بپلک کے لیے فلم میں بچا کیا۔ ویسے خبریں ہیں کہ فواد فلم میں ہیں۔
اب اس فلم اور فواد کے بارے میں مختلف افواہیں اور قیاس آرائیاں جا ری ہیں لیکن کرن جوہر کی جانب سے اس بارے میں ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ وہ اس بارے میں بلکل خاموش ہیں۔
فلم اے دل ہے مشکل سے پاکستان اداکار کو نکالنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
لیکن لگتا ہے کہ فلم ‘اے دل ہے مشکل’ کی مشکلات ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔ پہلے ایک سیاسی پارٹی نے فلم سے فواد خان کو نکالنے کا مطالبہ کیا اور اب سنیما اونرز ایسو سی ایشن آف انڈیا کے اراکین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے تھیئٹرز میں ایسی کوئی فلم نہیں دکھائیں گے جس میں پاکستانی فنکار ہوں۔
اب اس کا سیدھا اثر کرن جوہر کی فلم ‘اے دل ہے مشکل’ پر ہو سکتا ہے۔ یہ فلم 28 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ہے۔
بالی وڈ میں اس بارے میں مِلا جلا رد عمل سامنے آرہا ہے لیکن ایک بات پر زیادہ تر لوگ متفق نظر آتے ہیں کہ یہ فلم اس تنازع سے پہلے بن چکی تھی اور یہ فنکار کام کرنے کے قانونی ویزے پر تھے اور سب سے بڑی بات یہ کہ فلم پر کروڑوں روپے داؤ پر لگے ہیں تو اس صورتِ حال میں بیچارے پروڈیوسرز اور ڈسٹری بیوٹرز نقصان کیوں اٹھائیں۔
اب دیکھنا ہے کہ کرن وقت پر ہی فلم ریلیز کرنے کا جوکھم اٹھائیں گے یا پھر ماحول ٹھنڈا ہونے کا انتظار کریں گے؟