ایک اور اجمل قصاب، بھارت کا نیا ٹوپی ڈرامہ

Gurdaspur Attack

Gurdaspur Attack

تحریر: محمد عتیق الرحمن
بھارت کی شرانگیزیاں، نفرت کے قاعدے اور پاکستان مخالف لابنگ کھل کرسامنے آ گئی ہے۔ پاکستان مخالفت میں انتہا کو پہنچا ہوا بھارت کبھی ممبئی حملے، کبھی گورداس پور تو کبھی اودھم پور (مقبوضہ جموں و کشمیر) حملوں کی آڑ میں پاکستان پر کیچڑ اچھال رہاہے۔یہ اس کا پرانا وطیرہ ہے کہ جب بھی پاکستان میں امن وامان قائم ہونے کو جاتا ہے اور اس کے ہرکارے قانون کی گرفت میں آتے ہیں تو مکاربنیاء چانکیہ ذہن استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام الاپتے ہوئے دنیا کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ حالیہ بھارتی پروپیگنڈے سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ بھارت پاکستان کی ترقی اور ضرب عضب جیسے آپریشن سے بری طرح بوکھلا چکا ہے اور پے درپے پاکستان کے خلاف مختلف واقعات کی آڑ میں نفرت کازہر اگل رہا ہے۔

حالیہ اودھم پور حملے کو سمجھنے کے لئے جس میں ایک شدت پسند زندہ گرفتار ہواہے جسے بھارتی میڈیا ایک بہت بڑی کامیابی قرار دے رہاہے ذرا کچھ دن پیچھے گورداس پور حملے کی طرف جانا ہوگا۔ جو ایک بھارتی پولیس سٹیشن پرہوا تھا جس میں پولیس اہلکاروں سمیت 10افراد ہلاک ہوئے تھے اور حملہ آور بھی مارے گئے تھے اس کا الزام پاکستان پربغیر کسی تحقیقات کے لگادیا بلکہ ہمیشہ کی طرح پاکستانی علاقے کی وضاحت بھی کردی کہ دہشت گرد کہاں سے آئے تھے۔بغیر تحقیقات کئے کسی بھی ملک پر دہشت گردانہ کاروائیوں کا الزام لگانا بھارت کی عادت ہے ۔مجھے یاد ہے کہ جب ممبئی حملہ ہوا تھا جس میں اجمل قصاب نامی مبینہ شخص پکڑا گیاتھا تو اس وقت بھی بغیر کسی تردد کے پاکستانی خفیہ ادارے اور کچھ پاکستانیوں پرالزام لگایا تھا جس کو بھارت آج تک ثابت نہیں کر سکا۔

گورداس پور حملے کے الزام کے جواب میں پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واضح الفاظ میں کہا کہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور ”را” کی پاکستان میں سرگرمیوں کو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اٹھا نے کی تصدیق بھی کی ۔اس وقت پاکستان میں سیاسی و دفاعی ادارے سب ہی بھارت کی پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیوں کو لے کر متحد ہیں اور فوج کی اعلیٰ قیادت نے بھی بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” کی تخریب کاری اور دہشت گردانہ کاروائیوں کا سخت نوٹس لیا ہے ۔بلوچستان میںبلوچستان لبریشن آرمی جیسی تنظیموں کی سرپرستی کرنے اور کراچی میں ایم کیوایم کو سپورٹ فراہم کرنے والا ملک اس وقت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے کیونکہ ضرب عضب آپریشن کے ذریعے پاک فوج نے بھارتی سورمائوں کی گندی اولادکواتنی جلدی جہنم واصل کیا ہے کہ بھارت سمیت پاکستان مخالف لابی تلملااٹھی ہے اور ان کے زخموں پر نمک پاک چین کوریڈور نے چھڑک دیا ہے ۔اس لئے اب بھارت اپنے ہی ملک میں دہشت گردانہ کاروائیاں کرکے دنیا کی ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتا ہے۔

اودھم پور حملہ کہ جس میں ایک پولیس کی وین کو نشانہ بنایا گیا تھا ۔ویسے بھارت بھی کمال کا بے وقوف قسم کا پلانر ہے ۔ممبئی حملے ہوں یا پھر 1993کے دھماکے یا پھر حالیہ واقعات ایک چیز ان سب میں مشترک ہے یہ حملے اس وقت ہوئے جب بھارت پر دبائو تھا ۔اس وقت بھارت پر خالصتان تحریک کا شدید دبائو ہے وہ بھارت جو کہ کشمیر میں اپنی پور ی طاقت صرف کرنے کے باوجود بھی کشمیریوں کے حریت آزادی کے جذبے کو دبا نہیں سکا اب سکھوں کے خالصتان نے اس کی رہی سہی ہمت بھی ختم کردی ہے ۔امریکہ کی افغانستان میں شکست نے بھارت کی نیندیں حرام کردی ہیں کہ جو قوم ورلڈپاور کو شکست دے سکتی ہے اس کی لے پالک سلطنت ،سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارتی سورمائوں کا وہ کیا حال کرے گی۔بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے کہا کہ گرفتار ہونے والے شخص نے پاکستان سے آنے کا اعتراف کرلیا ہے ۔جب اس متعلق نادرا سے پوچھا گیا تو اس کا جواب تھاکہ اس نام کا کوئی شخص پاکستان کا رہائشی نہیں ہے ۔میں جمعرات کی رات بھارتی نیوز چینل دیکھ رہاتھااس پر سب سے بڑی سرخی یہی عثمان خان نامی شخص تھا ۔متضاد بیانات تھے جو بھارتی چینلز اپنے بھارتی عوام کو دکھاکر پاکستان کے مخالف کر رہے تھے۔

Usman and Ajmal Kasab

Usman and Ajmal Kasab

پہلے اس کا نام محمد نوید، پھر قاسم اور پھر عثمان خان بتایا گیااور رہائشی فیصل آبادمیں غلام محمد آباد کابتایاگیا ۔مزے کی بات کہ وہ اتنی جلدی معلومات دے دیتاہے جیسے وہ سرحد پار سے آیا ہی اسی کام کے لئے تھا ۔میں بھارتی سرکار کو عرض کردوںکہ جناب اتنی جلدی تو پاکستان میں چورپاکستانی پولیس کے چھتر کھاکربھی اپنی چوری نہیں مانتا جتنی جلدی مبینہ شدت پسند نے اپناسارا کچاچھٹا کھول دیا ہے ۔ویڈیو میں اسے دیکھاجب وہ باتیں کررہاتھا ۔اس کے چہرے پرکوئی پریشانی کے تاثرات نہیں تھے بلکہ وہ ہنس ہنس کے باتیں کررہاتھاجیسے وہ پکنک منانے اپنے دوستوں کے ساتھ آیاہو۔جن دو یاتریوں نے اسے پکڑا وہ بھی عجیب منطق پیش کررہے ہیں کہ وہ ہم سے باتیں کررہاتھا ۔بندہ ان سے پوچھیں کہ جو بندہ بس پرحملہ کرکے بھاگاہواور اس کے پیچھے فوج لگی ہواس کو چھپنے کی جلدی ہوگی یا وہ آپ سے رشتہ داری نکالنے کی کوشش میں ہوگا۔اور پھر وہ دونوں شخص کوئی پون گھنٹہ تک ایسے شخص سے لڑتے رہے جو پندرہ سولہ سال کی عمر سے لڑنے کی ٹریننگ لے رہا تھا ۔جو بھارت کے مطابق اجمل قصاب کے بعد زندہ گرفتار ہونے والاواحد شخص تھا جسے وہ بہت بڑی کامیابی قراردے رہے ہیںاور اسے دوسرا اجمل قصاب گردان رہے ہیں۔

اوپر دئیے گئے واقعہ کی ساری تفصیلات بھارتی میڈیا کی ہیں ۔اگر کوئی ذی شعور تھوڑی سی تکلیف کرے اور انڈین نیوزمیڈیا کی اس ویڈیو کودیکھے جو وہ مبینہشدت پسند کے حوالے سے چلارہاہے تو صاف ظاہر ہوجاتا ہے کہ یہ سب کچھ ایک ڈرامہ ہے جو وہ پاکستان کے خلاف چلارہے ہیں ۔پاکستان کو بھی چاہیئے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کی بلوچستان ،کراچی سمیت دیگر علاقوں میں کاروائیوں کو ببانگ دہل میڈیاکے سامنے لائے تاکہ دنیا بھارت کے اصل چہرہ اور اس کے ناپاک ارادے دنیا کے سامنے دیکھ سکے۔ اس معاملے کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھا کر کوشش کی جائے کہ بھارت کو ایک دہشت گرد ملک قرار دلوایا جائے۔

پاکستان کے دفاعی ادارے اس وقت ایک قابل قدر اقدامات کررہے ہیں اور میں سلام پیش کرتا ہوں ان سیاست دانوں کو جو دفاعی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر دہشت گردوں کا صفایاکررہے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ میڈیا وار میں بھی ضرب عضب شرو ع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ میڈیا میں سے ایسے دہشت گرد نکال کر کوڑے دان کی نظر کئے جاسکیں جو ہماری آنے والی نسلوں کو پاکستان مخالف بنارہے ہیں ۔اور بوری والی سرکار کا تو جلد سے جلد بندوبست ہونا چاہیئے بہت دکھ دیئے ہیںاس نے کراچی کو۔

Muhammad Attique Rahman

Muhammad Attique Rahman

تحریر: محمد عتیق الرحمن
03216563157