عراق (جیوڈیسک) عراقی انٹیلی جنس کے الصقور سیل کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم’ داعش’ کے سربراہ ابو بکر البغدادی میزائل شیل لگنے سے شدید زخمی ہونے کے بعد اب مفلوج ہو چکے ہیں مگر اب بھی تنظیم میں گہرا رسوخ رکھتے ہیں۔ انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے سربراہ کی ریڑھ کی ہڈی بھی متاثر ہوئی ہے جس کےنتیجے میں وہ چل پھر نہیں سکتے۔
عراقی وزارت داخلہ کے ماتحت الصقور سیل کی طرف سے سوموار کے روز جاری ہونےوالے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کا سربراہ ابو بکر البغدادی اس وقت شام میں موجود ہے۔ مفلوج ہونے کے باوجود اس کاتنظیم میں گہرا اثرو نفوذ ہے۔
عراق کے سرکاری جریدے ‘الصباح’ سے بات کرتے ہوئے صقور العراق کے سربراہ ابو علی البصری کا کہنا تھا کہ مفلوج اور معذور ہونے کے باوجود ابو بکر البغدادی کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے۔
البصری نے کہا کہ عراق اور شام میں بدترین شکست کھانے کے بعد بھی ابراہیم السامرائی المعروف ابو بکر البغدادی اپنے عرب اور غیرملکی جنگجوئوں کے ساتھ سلامتی کےلیے بدستورخطرہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں علی البصری نے کہا کہ داعش کا سربراہ تنظیم میں بدستور موثر ہے اور جنگجو اس کےاحکامات کی اطاعت کرتے ہیں۔ اس کے گرد عرب اور غیرعرب ممالک کے جنگجوئوں کی بڑی تعداد اب بھی موجود ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2017ء کو عراق میں داعش کو باقاعدہ شکست سے دوچار کیے جانے کے بعد داعشی سربراہ روپوش ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ان کا ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے داعشی جنگجوئوں کو اپنی جنگ جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ گذشتہ اپریل میں سامنے آنےوالی 18 منٹ کی ویڈیو میں دکھائی دینےوالے البغدادی کا ظاہری حلیہ سنہ 2014ء سے بہت مختلف دکھائی دیتا ہے۔