اسلام آباد : الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اور کیپیٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے تھیلیسیمیا ڈے پر ورکشاپ اور واک کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد اس جان لیوا اور موذی مرض سے معاشرے کو آگاہی فراہم کرنا ہے۔ ورکشا پ میں الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے الخدمت اسلام آباد کے صدر نصر اللہ رندھاوا ، الخدمت لیب اینڈ بلڈ بنیک کی سپروائزر کنول صدیقی، شاہد شمسی اور شہزاد سلیم عباسی شریک ہوئے، جب کہ کیپیٹل یونیورسٹی اسلام آباد کی طرف سے ڈائریکٹر وولیئنٹر ان سروسز ابو بکر صدیقی اور منیجر نعیم سعود سمیت یونیورسٹی طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نصراللہ رندھاوا نے ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے سات بڑے شعبہ جات میں دکھی انسانیت کی بھلائی کے لیے کام کررہی ہے جس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ، صحت عامہ، کفالت یتامی، تعلیم، صاف پانی، کمیونٹی سروسز اور مواخات شامل ہیں۔
کنول صدیقی نے شرکاء کو تھیلیسیمیا ڈے کی اہمیت کے حوالے سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ روزا نہ پاکستان میں 14 – 17لوگ تھیلسیمیا کے مریض بن جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں سالانہ اوسطاََ7,000 سے زائد بچے تھیلیسیمیا کا شکار بن جاتے ہیں ۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں اس دن یہ عہد کرنا ہے کہ ہم تھیلیسیمیا کے ٹیسٹ وغیرہ کرائیں گے ، لوگوں کو اس کی آگاہی دیں گے اور ملک میں عطیہ خون کے رجحان کو بھی بڑھائیں گے۔ ورکشاپ سے کیپیٹل یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈائریکٹر وولیئنٹر ان سروسز ابو بکر صدیقی نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ تھیلیسیمیاڈے پر الخدمت کا ورکشاپ اور واک کا انعقاد کرنا قابل تحسین ہے اور ہم الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے ہمیں یہ موقع فراہم کیا اور ہم الخدمت کے انسان دوست ہر شعبہ ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔
آخر میں شہزاد سلیم عباسی نے وولنٹیئر مینجمنٹ پر پریزنٹیشن دی اور کیپیٹل یونیورسٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم انشاء اللہ کیپٹل یونیورسٹی کے ساتھ مل کر رضاکارشعبہ کو مزید فعال بنائیں گے اور معاشرے کے پسے طبقے تک پہنچ کر ان کے دکھ درد کا مداوا بھی کریں گے۔ ورکشاپ کے اختتام پر یونیورسٹی کے مختلف شعبہ کے طلباء طالبات اور معزز اساتذہ اور فیکلٹی ممبران نے’’ تھیلسیمیاڈے ‘‘واک کا اہتمام کیا۔