ماسکو (جیوڈیسک) امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے سابق اہلکارایڈورڈ اسنوڈن نے دعوی کیا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن زندہ ہیں۔
روسی اخبار کو انٹرویو کے دوران سابق امریکی سی آئی اے اہلکار ایورڈ اسنوڈن نے تہلکہ خیرانکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اسامہ بن لادن ہلاک نہیں بلکہ زندہ ہیں اور اس وقت تک وہ سی آئی اے کے تنخواہ دار ہیں جنہیں ماہانہ ایک لاکھ ڈالر سے زائد رقم ادا کی جاتی ہے۔ اسنوڈن نے بتایا کہ میں یہ تو نہیں بتا سکتا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں لیکن 2013 تک وہ بحراقیانوس میں جزیرہ بہاماز کے ایک گھر میں اپنی 5 بیویوں اور کئی بچوں کے ہمراہ قیام پذیر تھے۔
ایورڈ اسنوڈن کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کی جانب سے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا ڈرامہ رچایا گیا لیکن درحقیقت انہیں اہلخانہ سمیت جزیرہ بہاماز کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جب کہ اس حوالے سے ان کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں اور اس پر وہ کتاب بھی لکھیں گے۔
سابق سی آئی اے اہلکار کا کہنا تھا کہ ہر شخص صرف یہی جانتا ہے کہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیا گیا لیکن اسے کسی نے نہیں دیکھا اس لئے ایسے شخص کی داڑھی منڈوا کر اور کپڑے تبدیل کرکے چھپانا آسان ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ایڈورڈ اسنوڈن امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کا سابق اہلکارہے جو سی آئی اے کے راز افشا کرکے امریکا سے فرار ہوا اور ان دنوں روس میں پناہ لئے ہوئے ہے۔