واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ القاعدہ کی نظریاتی بنیاد اب بھی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہے، القاعدہ کمزور ہوئی ہے لیکن اس کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا۔
امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے امریکی خفیہ اداروں کا کہنا تھا کہ القاعدہ کی کمان اب مرکزی نہیں رہی، القاعدہ کمزور ہوئی ہے لیکن اس کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا۔
رپورٹ پیش کر تے ہوئے ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس جیمز کلیپر کا کہنا تھا کہ القاعدہ کی نظریاتی بنیاد اب بھی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہے، القاعدہ کی عملی کارروائی پانچ مختلف تنظیموں کے ہاتھوں میں ہے جو 12 ملکوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہش رکھتا ہے لیکن امریکا کے ساتھ اس کا تعاون کشیدگی کا شکار بن سکتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب پاکستان کو یہ محسوس ہو کہ اس کی خود مختاری کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف معیشت، توانائی اور سیکیورٹی کو بہتر کر نے کی بڑی کوشش کریں گے اوراس کامیابی کے لیے وہ امریکا سے تعلقات چاہتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی خارجہ امور اور نیشنل سیکیورٹی کی پالیسی اپنے ہاتھ میں لینے کی کوششیں ان کے اور فوج کے سربراہ کے تعلقات کے لئے ایک طرح کا امتحان ہو ں گی۔
رپورٹ میں پاک بھارت تعلقات کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ نواز شریف سنبھل کر اس رشتے کو بہتر کر نے کے لیے آگے بڑھیں گے وہیں بھارت انتخابات کی وجہ سے کوئی بولڈ قدم شاید ہی اٹھائے۔