القاعدہ سے روابط رکھنے والے 5 افراد پر امریکی پابندیاں

US Treasury Department

US Treasury Department

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزارت خزانہ نے القاعدہ تنظیم سے روابط کی پاداش میں 5 افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ ان میں 3 افراد کا تعلق ترکی سے ہے۔

وزارت نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر کی گئی ٹویٹ میں بتایا کہ اس نے جمعرات کے روز القاعدہ تنظیم کے 5 حامیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں ، یہ تمام افراد ترکی میں کام کر رہے ہیں۔ مذکورہ افراد نے القاعدہ تنظیم کو مالی خدمات اور سفری سہولت کاری کی خدمات پیش کیں۔

امریکی وزارت کے بیان کے مطابق پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں مجدی سالم شامل ہے۔ مصر میں پیدا ہونے والا مجدی ترکی میں مقیم ہے اور بطور وکیل کام کر رہا ہے۔ وہ ترکی میں القاعدہ کی سرگرمیوں کے حوالے سے ایک اہم ترین سہولت کار ہے۔

اسی طرح محمد نصر الدین الغزالی بھی ہے۔ وہ مصری شہریت رکھتا ہے اور القاعدہ تنظیم کے لیے سہولت کاری کا ماہر شمار ہوتا ہے۔ الغزالی نے القاعدہ کی سپورٹ کے لیے مالی رقوم کی ترسیلات کو استعمال کیا۔

متاثرہ افراد میں تیسرا شخص نورالدین مصلحان ہے۔ وہ ترک شہری ہے اور ترکی میں القاعدہ کے لیے مالی سہولت کا شمار ہوتا ہے۔ اس نے ترکی میں القاعدہ تنظیم کی اعلی قیادت کے ساتھ رابطہ برقرار رکھا۔

سبریل جوزیل بھی ترک شہری ہے اور اس نے نورالدین مصلحان کے ساتھ مل کر کام کیا۔ جوزیل نے القاعدہ تنظیم کی سپورٹ کے لیے معاونت فراہم کی۔

متاثرہ افراد کے مجموعے میں آخری نام ترک شہری سونر جورلن کا ہے۔ وہ ترکی میں ہی مقیم ہے۔ جورلن نے القاعدہ تنظیم کے ایک شدت پسند کو مدد پیش کی اور سفر کے سلسلے میں اس کی معاونت کی۔

امریکی وزارت خزانہ کے مطابق امریکا میں مذکورہ پانچوں افراد کی تمام بلا واسطہ یا بالواسطہ املاک اور اثاثوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسی طرح امریکا کے اندر ان کے ساتھ لین دین بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ ان افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کا معاملہ کرنے والوں کو بھی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔