واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی محکمہ خزانہ نے ایران میں موجود القاعدہ کے چوٹی کے تین رہنماؤں پر نئی تعزیرات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جن پر دہشت گرد گروپ کو رقوم کی فراہمی کا الزام ہے۔
محکمہ مالیات کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اِن کے نام جاصم محمد امیری الخالدی، یسرا محمد ابراہیم بیومی اور ابو بکر محمد محمد غمین بتائے گئے ہیں، جنھیں ’خصوصی طور پر عالمی دہشت گرد‘ قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خالدی القاعدہ کے ایک سینئر اہل کار اور سابق بٹالین کمانڈر ہیں جن کا پاکستانی طالبان کے ساتھ رابطہ ہے؛ بیومی اس دہشت گرد گروپ کے ایک سابق رکن ہیں جن کے لیے بتایا جاتا ہے کہ وہ ایران میں القاعدہ کے ارکان کو چھڑانے کی کارروائی میں ملوث تھے؛ جب کہ غمین القاعدہ کے سینئر رہنما ہیں جنھوں نے گروپ کے مالی، مواصلاتی اور انتظامی امور میں کردار ادا کیا ہے۔
تعزیرات کے نتیجے میں امریکہ کی تحویل میں اُن کی تمام ملکیت قبضے میں لی گئی ہے، کسی بھی امریکی شہری کو اُن سے مالی لین دین کی اجازت نہیں ہوگی؛ جب کہ امریکہ میں قائم کوئی بھی ادارہ تینوں کے ساتھ کاروبار نہیں کرسکے گا۔