کراچی (جیوڈیسک) امریکی دفاعی سائٹ’’ڈیفنس نیوز‘‘ نے سینئر امریکی قانون ساز کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ جہازوں کے ذریعے حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لقاعدہ ایسے دھماکا خیزآلات تیار کر رہا ہے جو ائیر پورٹ کے دھاتی ڈیٹکٹر سے محفوظ ہوں گے۔
امریکی ہاؤس ہوم لینڈ سیکورٹی کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میکال نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات ظاہر کرتی ہے کہ امریکا پر نائن الیون واقعے کے تیرہ سال بعد بھی اسلامی انتہا پسندگروپ کی ابھی بھی ہوائی جہاز کو دھماکے سے اڑانے پر نظریں ہیں۔ القاعدہ اور اس کے دیگر گروپ آج بھی اتنے ہی طاقتور ہیں جتنا کہ چند سال قبل تھے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ القاعدہ نئی جنریشن کے ہتھیار تیار کر رہی ہے جنہیں وہ امریکا کے اندر استعمال کرے گی، خاص کر انہوں نے القاعدہ کے ’’غیر دھاتی بموں ‘‘ سے ڈراتے ہوئے کہا کہ ائیر پورٹ کاسیکورٹی سسٹم ان بموں کو نہیں پکڑ سکے گا ور انہیں امریکا کے اندر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ اور داعش جیسے متشد د گروپوںنے حالیہ دنوں میں عراق اور دیگر حصوں کے کئی علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور شمالی افریقا اور مشرقی وسطیٰ تک پھیل چکے ہیں۔
اوباما انتظامیہ نے القاعدہ کے متعلق کہا کہ پاکستان میں القاعدہ کی اہم پناہ گاہوں کو کمزور کرد ینے کی وجہ سے وہ بھاگنے پر مجبور ہے۔ اس کے ساتھ امریکا نے یمن، صومالیہ اور لیبیا جیسے مقامات میںڈرون حملوں اور کمانڈو چھاپوںکے ذریعے القاعدہ کے ذیلی گروپوں کے رہنماؤں کو ہلاک کیا۔ مائیکل میکال کا کہنا ہے کہ القاعدہ آج بھی خطرہ ہے اور وہ ہوائی جہازوں کے ذریعے دھماکے کرنے پر نظریں گاڑے ہوئے ہے ۔