واشنگٹن (جیوڈیسک) سی آئی اے کی جانب سے دوران تفتیش القاعدہ سے تعلق رکھنے والے قیدیوں پر تشدد کی رپورٹ آج جاری کی جائے گی۔ وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ رپورٹ سے دنیا بھر میں امریکی تنصیبات اور شہریوں کے لیے خطرات بڑھ جائیں گے، امریکی سینیٹ کی کمیٹی نے اس خفیہ رپورٹ کو کل عوام کے سامنے پیش کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سی آئی اے نے القاعدہ کے سیکڑوں قیدیوں سے، دوران تفتیش کس طرح تشدد کے ذریعے معلومات حاصل کیں۔رپورٹ میں 2001 سے 2009 کے دوران پکڑے جانے والے القاعدہ کے 100 سے زیادہ ارکان پر کیے جانے والے تشدد کی تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں تشدد کے ان طریقوں میں نیند سے محرومی ، انتہائی مختصر جگہ میں قید اور واٹربورڈنگ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صدر اوباما نے تسلیم کیا ہے کہ ”ہم نے کچھ لوگوں کو ٹارچر کیا ہے۔سی آئی اے کا موقف ہے کہ ان طریقوں کی بدولت ہی القاعدہ کے نیٹ ورک کے بارے میں معلومات مل سکیں، جس کی وجہ سے امریکا اور اس کے شہریوں کی زندگیاں محفوظ ہوئیں۔
دوسری جانب، وائٹ ہائوس کے ترجمان جوش ارنسٹ کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد دنیا بھر میں امریکی تنصیبات اور شہریوں کے لیے خطرات بڑھ جائیں گے، اسی بات کے پیش نظر امریکا نے احتیاطی اقدامات کرلیے ہیں، اور امریکی سفارت خانوں کی سیکورٹی بڑھانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔