یمن (اصل میڈیا ڈیسک) القاعدہ نے یمن میں تنظیم کے سربراہ کمانڈر قاسم الریمی کی گذشتہ دنوں امریکی فوج کے ایک حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ایک ہفتہ قبل امریکا کی طرف سے القاعدہ کمانڈر قاسم الریمی کو یمن میں ایک فضائی حملے میں ہلاک کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ امریکی فوج نے جزیرۃ العرب کے القاعدہ کمانڈر قاسم الریمی کو یمن میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کردیا تھا۔
امریکی صدر نے وائٹ ہائوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں قاسم الریمی کے خلاف کارروائی دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کا حصہ ہے۔ الریمی کی ہلاکت کے بعد خطہ اور پوری دنیا زیادہ محفوظ ہو گئی ہے۔
ادھر سخت گیر اور انتہا پسند گروپوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کی رپورٹ کی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ القاعدہ کمانڈر قاسم الریمی کی ہلاکت اہمیت کی حامل ہے۔ ریٹا کٹز کاکہنا ہے کہ اگرچہ حالیہ برسوں میں الریمی اور اس کی تنظیم کی طرف سے کوئی بڑی کارروائی سامنے نہیں آئی مگر وہ یمن میں حوثیوں اور ‘داعش’ کی طرز عمل پرچلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ درست ہے کہ الریمی کو ہلاک کیا گیا ہے تو یہ القاعدہ پرایک کاری ضرب ہے کیونکہ الریمی کو ایمن الظواہری کے متوقع جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔