تحریر : محمد صدیق مدنی ہر عمل کا کوئی ردّ عمل ہوتا ہے۔اس بات کا یقین العربیہ ڈاٹ نیٹ سے امریکا کے مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم کیئر کی مرتب کی ہوئی رپورٹ پڑھ کر ہوا جس کے مطابق نائن الیون کے واقعہ کے بعد امریکا میں مساجد کی تعداد دوگنا ہوگئی ہے۔اس وقت امریکا میں مساجد کی کل تعداد 2100تک پہنچ چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکا میں نائن الیون کے حملوں کے بعد مساجد کے قیام میں 74فیصد اضافہ ہوا۔
2000ء تک امریکا میں مساجد کی تعداد 1209تھی جبکہ ڈسٹرکٹ کولمبیاسمیت 50امریکی ریاستوں میں 2012تک اب یہ تعداد 2100تک پہنچ چکی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے۔مسلمانوں کی مجموعی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔نیو یارک سٹی میں 192جنوبی کیلی فورنیا میں 120ٹیکساس میں 166فلوریڈا میں 118مساجد قائم ہیں۔زیادہ تر مساجد شہروں میں قائم کی گئی ہیں۔مگر مضافات میں بھی ان کی تعداد 16فیصد سے بڑھ کر 28فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
مساجد بنانے والوں کا تعلق جنوبی ایشیا ،عرب ،افریقی اور امریکی نڑاد کمیونٹی سے ہے۔جبکہ مساجد میں جانے والوں کی تعداد 26لاکھ ہے۔مساجد کی تعمیر میںتیزی نہ صرف بڑے شہروں میں دکھائی دیتی ہے۔جہا ں مسلمان تارکین وطن اور مقامی مسلم آبادی بکثرت موجود ہے۔بلکہ دیہی علاقوں میں بھی مساجد کی تعمیر کا کلچر زور پکڑ رہا ہے۔بے شک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔وہ اپنی حکمت بالغہ کے تحت فیصلے فرماتا ہے۔جب طاغوتی قوتوں نے قرآن اور اہل ِ قرآن کے خلاف مہم چلائی تو یہی مہم مسلمانوں کے حق بدل گئی۔
Chalie Hebdo
کبھی ان اسلام دشمن قوتوں نے گستاخانہ خاکے شائع کیے اور حال ہی میں افغانستان میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی۔نعوذ بااللہ سو سے زائد نسخے جلائے گئے۔محمدصدیق مدنی کا کہنا ہے کہ اس سانحے پر پوری امت ِ مسلمہ دل گرفتہ ہے دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔لیکن امت مسلمہ یقین رکھے یہ ایسا شر ہے کہ جس کی کوکھ سے خیر بر آمد ہوگی۔ایک رپورٹ کے مطابق صرف یورپ میں پچھلے چند سالوں میں 4لاکھ لوگوں نے اسلام قبول کیا۔بیشتر نے کہا کہ انھیں ہمیشہ سے اندھیرے میں رکھا گیا اور انھیں بتایا گیا قرآن دہشت گردی کا سبق دیتا ہے۔لیکن جب انھوں نے تحقیق کی تب ان پر ایک نئی دنیا منکشف ہوئی اور وہ تیزی سے اسلام قبول کرنے لگے۔
نائن الیون کے بعد عالم کفر کی ساری توانائیاں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جس طرح استعمال ہوئیں۔اس سے انہوں نے سمجھا کہ اب شاید دنیا سے اسلام کانام ہی مٹ جائے گا۔لیکن جوں جوں کفر کی توپوں کا رخ اسلام کی طرف ہوا توں توں لوگوں نے اسلام کے بارے میں غیر معمولی دلچسپی لینا شروع کر دی۔اسلام لوگوں کے دلوں میں گھر کرتا گیا۔نتیجہ یہ نکلا کہ جو اسلام کو مٹانے نکلے تھے انھی کے ہاتھوں اسلام بڑھتا چلا گیا۔
نو مسلموں کا اضافہ ہونے لگا اور نئی نئی مسجد یں سننے لگیں۔مساجد کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دین اسلام کے برحق ہونے کی دلیل ہے اور کفر کے لیے سبق ہے تم جتنا اسے مٹانا چاہوگے یہ اتنا ہی بڑھتا چلا جائے گا۔ توحید کی امانت سینوں میں ہے ہماریے آسان نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا