تحریر : مجید احمد جائی صدیوں پہلے انسان جانوروں کی طرح زندگی گزراتا تھا۔لباس کی تمیزنہ رشتوں کی پہچان۔جہالت ہی جہالت ہر سوں پھیلی تھی۔انسان نے جانوروں پرندوں کو دیکھ کر زندگی گزارنا سیکھا۔اللہ تعالیٰ نے تو ہر دور میں انسان کی راہنمائی کے لئے اپنے رسول، نبی روح زمین پر بھیجے۔جہنوں نے توحید کا درس دیا۔رب تعالیٰ کی وحدانیت کا درس دیا۔
یوں تو سارے نبی محترم ہیں لیکن آخری نبی حضرت محمد ۖ کی کیا بات ہے۔جہنوں نے خود تکلیفیں برداشت کیں،لیکن امت کے لئے مغفرت مانگتے رہے۔جب آپ کی ولادت باسعادت ہوئی تو روح زمین پر نور ہی نورپھیل گیا۔کفار مکہ جہالت میں ڈوبا ہوا تھا۔بت پرستی عام تھی،کوئی سورج کو خدا مانگتا تھا تو کوئی چاند ستاروں کی پوجا کرتا تھا۔کسی نے مورتیاں بنائی ہوئی تھی،ان کے آگے سر جھکاتے تھے۔کوئی گائے کی پرستس کرتا تھا ۔کئی آگ کی پرستس کرتے تھے۔ہر بُرائی ان میں پائی جاتی تھی۔لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ درگور کر دیا جاتا۔عورت کی تذلیل ہوتی تھی۔ماں،بہن،بیٹی کا حقارت سے دیکھا جاتا۔عورت کو تمام بُرائیوں کی جڑ قرار دیا گیا۔لیکن۔۔۔ لیکن قربان جائوں پیارے نبی حضرت محمد ۖپر ،جن کو چالیس سال کی عمر میں نبوت سے نوازاہ گیا۔دیکھتے ہی دیکھتے ہر سوں اسلام کی شمعیں روشن ہوتیں چلی گئیں۔شروع میں مشکلات ضرور آئیں۔کفار نے اذیت دینے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن پیارے نبی ۖ نے صبر ،تحمل برداشت کرکے ہمارے لئے اعلیٰ نمونہ پیش کیا۔پھر ایک وقت آیامکہ فتح ہوااور اسلام کے جھنڈے مشرق سے مغرب ،شمال سے جنوب لہراتے چلے گئے۔پورے دُنیا میں اسلام کا غلبہ ہو گیا۔
Hazrat Muhammad PBUH
آپ ۖ نے مہاجرین اور انصار کو ایک دوسرے کا بھائی بنا کر اخوت و بھائی چارے کا بہترین نظام متعارف کروایا۔عورت کو عزت و احترام کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔عورت کو وارثت میں حصہ دلایا۔آپ ۖ نے عورت کو گھر کی رونق قرار دیا۔۔آپ نے انسان کو جانوروں کی طرح زندگی گزارنے سے نکال کر انسانیت سیکھا دی۔حیوانیت کی زندگی سے نکال کر اشرف المخلوقات کی پہچان دلائی۔زکواةمقرر فرما کر مال کو پاک کروایا۔غربیوں،مسکینوں،یتیموں کے ساتھ حسن سلوک کا درس دیا۔ان کے ساتھ محبت،اُنس کا درس دیا۔کسی عربی کو عجمی پر عجمی کو عربی پر کوئی فوقیت نہیں کہہ کر انسان کا مقام بلند کیا۔تقویٰ،توحید کا درس دیا۔نماز ،روزہ حج کے اصول واضع کیے۔ہمسائیوں کے حقوق بتا دیئے۔صبر کیسے کیا جاتا ہے۔عمدہ مثالیں دے کر بتا دیاگیا۔
آپ ۖ زمین وآسمان کے لئے رحمت اللعامین بنا کر بھیجے گئے۔آخری الہامی کتاب قرآن مجید آپ ۖ پر نازل ہوئی جس میں موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ،ہر مسئلے کا حل موجود ہے۔زندگی گزارنے کے اصول بیان کر دیئے ہیں۔ہمسائیوں کے حقوق،عبادات کیسے کرنی ہیں،بیوی کے ساتھ ،ماں بہن ،بیٹی کے ساتھ کیا سلوک کرنا ہے بیان فرما دیئے ہیں۔
آج اگر انسان مریخ سے بہت آگے کمنڈیں ڈال چکا ہے،سائنس نے جتنی ترقی کی سب قرآن مجید سے اخذ شدہ ہے۔بڑے بڑے جہاز ہوا میں پرندوں کی طرح پروازیں کر رہے ہیں۔ٹنیوں وزنی بحری جہاز سمندروں میں تیر رہے ہیں،جبکہ معمولی سے سوئی پانی میں ڈوب جاتی ہے،سب قرآن مجید کے کرشمات ہیں۔
دین اسلام نے انسان کو شعوروآگہی کی تمام منزلیں طے کرائی۔صدیوں مسلمانوں نے پوری دُنیاپر اپنا سکہ جمائے رکھا۔آج یورپ والے ترقی کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں تو یہ سب مسلمان سائنسدانوں کے مرہون منت ہے۔مسلمان سائنسدانوں نے وہ وہ ایجادات دی کہ عقل حیران رہ جاتی ہے۔مگر بد قسمتی سے مسلمان بھٹک گئے ہیں۔اس راستے پر چل نکلے ہیں جس پر شیطان راغب کرنا چاہتا تھا۔یہی وجہ آج پوری دُنیا میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہا ہے۔عراق ہو یا ایران،فلسطین ہو برما،بھارت ہو پاکستان مسلمان کٹ پتلی بن کر رہ گیا ہے۔جب انسان کو بنایا گیاتو شیطان بھی وجودمیں آگیا۔تب سے انسان اور شیطان کی جنگ جاری ہے اور شاید قیامت تک جاری رہے گی۔شیطان انسان کو گمراہ کرنے کی ہرممکن کوشش کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کئی انسان رحمان کو بھول کر شیطان کو خدا مان بیٹھے ہیں۔انسان گمراہ ہو کر دین اسلام کی تعلیمات بھول کر تماشہ بن گیا ہے۔شیطان کی افواج نے انسانوں کے ذہنوں کو مفلوج کر دیا ہے۔
انسان اپنے رب کے آگے سربسجود رہتا تو اپنی قدروقمیت نہ گنواتا۔آج بھی مسلمان اپنے کھوئے ہوئے مقام کو پا لے اور دین اسلام کی تعلیمات پر صداقت سے عمل پیرا ہو جائے تو دُنیا کی کوئی طاقت ان پر حاوی نہیں ہو سکتی۔اصل راستے پر چل نکلے تو منزل دور نہیں ہے۔یہ وقت غوروفکر اور عمل کرنے کا ہے۔
Majeed Ahmed
تحریر : مجید احمد جائی (0301-7472712) majeed.ahmed2011@gmail.com