لاہور (جیوڈیسک) صدارتی ایوارڈ یافتہ سندھی لوک گلوکار علن فقیر کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 16 برس بیت گئے ، لیکن ان کی آواز کا سحر آج بھی برقرار ہے۔
معروف لوک فنکار علن فقیر نے جامشور کے ایک ڈھولچی کے گھر میں آنکھ کھولی ۔ علن فقیر نے اپنی صوفیانہ طبیعت کی وجہ سے لڑکپن میں ہی گھربار چھوڑ دیا ۔ صوفیانہ اور عارفانہ کلام میں گہری دلچسپی نے علن فقیر شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مزار پر بسیرا کرنے پر مجبور کر دیا۔
سر پر پنکھ دار پگڑی ، گہری گھنی داڑھی ، جھومنے کا مخصوص انداز ، وادی مہران کی پہچان علن فقیر نے جو گایا امر کر دیا ۔ صوفیانہ اور عارفانہ کلام کی گائیکی نے علن فقیر کو فنی معراج بخشی۔
80 کی دہائی میں شہرت پانے والے اس درخشندہ ستارے کو ساتھی فنکار آج بھی خوبصورت الفاظ میں یاد کرتے ہیں ۔ مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے علن فقیر کو کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
وہ 4 جولائی 2000 کو اپنے مداحوں کو روتا چھوڑ کر اس دنیا فانی سے رخصت ہو گئے۔