واشنگٹن (جیوڈیسک) پاپ موسیقی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ مائیکل جیکسن کو دنیا سے گزرے پانچ برس بیت گئے لیکن ان کے گائے ہوئے گیت آج بھی پوری دنیا میں گونج رہے ہیں۔ آنجہانی مائیکل جیکسن انتیس اگست انیس سو اٹھاون کو امریکی ریاست انڈیانا میں پیدا ہوئے۔
وہ بہت کم عمر میں ہی ایک اسٹار بننے کی جستجو میں لگ گئے، انہوں نے صرف پانچ سال کی عمر ميں موسيقی کے ميدان ميں قدم رکھا، ابتداء میں اپنے بھائیوں کے ساتھ بینڈ ‘جیکسن فائیو’ بنایا اس دوران ‘بین اور گوٹ ٹو بی دیئر’ جیسے شاندار ہٹ البم دیے۔ صرف گیارہ برس کی عمر میں وہ ایک بہترین گلوکار اور ڈانسر کے طور پر اپنا نام منوا چکے تھے، جیکسن ستر کی دہائی تک دنیا کے ایک بہترین سنگر اور ڈانسر کے طور پر ابھرے اور سپر ہیرو بن گئے۔
انیس سو اسی میں ان کے کریئر کو وہ عروج حاصل ہوا جو بہت کم لوگوں کو حاصل ہوتا ہے۔ سب سے پہلا البم ‘آف دی وال’ آیا جس نے بے انتہا مقبولیت حاصل کی، اس کے بعد ‘ڈونٹ اسٹاپ ٹل یو گیٹ ان آف’ اس کے بعد ‘راک ود یو’ اور پھر پاپ دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا البم ‘تھرلر’ آیا جس نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے سات گریمی ایوارڈ حاصل کیے، جبکہ اسے دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا البم قرار دے کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل کیا گیا ہے۔
نوے کی دہائی میں ان کا البم ‘ڈینجرس’ سامنے آیا جو بہت زیادہ تو مقبول نہیں ہوا مگر اس کے گیت ‘بلیک اینڈ وائٹ اور ریمیمبر دا ٹائم’ ان کے چند مشہور ترین گانوں میں شامل ہیں۔
جبکہ 1995 میں ان کے البم (ہسٹری: پاسٹ، پریزینٹ اینڈ فیوچر) کے گیت ‘دے ڈونٹ ریئیلی کیئر’ نے دنیا بھر میں دھوم مچائی، جيکسن کی ازدواجی زندگی کچھ زيادہ کامياب نہ تھی۔ مگر ان کی شہرت کی گاڑی ہر نئے البم کے ساتھ آگے بڑھتی رہی، انہوں نے ایک حمد بھی ریکارڈ کرائی جس سے ان کے اسلام قبول کرنے کی افواہوں نے جنم لیا۔
اس کے بعد ان کے کریئر کا زوال شروع ہوا اور مختلف معاملات نے مائیکل کے کریئر کو تقریباً تباہ کرکے رکھ دیا۔ مائیکل جیکسن کی موت 25 جون 2008 کو پچاس سال کی عمر میں لاس اینجلس میں سکون آور ادویات کے بے جا استعمال کے باعث ہوئی۔ موت کے بعد جیکسن کو موسیقی کی دنیا میں وہ شہرت ملی جس کے لیے وہ اپنی زندگی کے آخری دنوں میں ترستے رہے۔
دو ہزار نو میں ان کی میوزک البم کی فروخت تیراسی لاکھ تھی جو اس سال سب سے زیادہ فروخت ہونے والی البم تھی۔ تیرہ گریمی ایواڈز، سات سو پچاس سے زائد ملین البم کی کاپیوں کی فروخت ان کے کریئر کی شاندار کامیابیاں ہیں، پھر وقت نے پلٹا کھایا وہ مختلف تنازعات اورمقدمات میں گھر گئے۔
بڑی مشکل سے اس بھنور سے نکلے تو ایک مرتبہ پھر موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے کی کوشش کی دنیا بھر میں کنسرٹ کرنے کا اعلان کیا لیکن وقت ہاتھ سے نکل چکا تھا، زندگی نے وفا نہ کی اور کروڑوں پرستار ان کی موت پر آج تک غمگین ہیں۔ مائیکل جیکسن کی موت کے بعد بھی ان کے اثاثے بڑھتے چلے جارہے ہیں، اب تک مائیکل جیکسن اسٹیٹ کو سات سو ملین ڈالر سے زائد کی آمدنی ہو چکی ہے۔
جیکسن اپنی موت کے پانچ سال بعد اس سے کہیں زیادہ رقم کما رہے ہیں، جتنی وہ اپنے کریئر کے عروج پر کماتے تھے۔ کنگ آف پاپ اب ہم میں نہیں مگر ان کے گیت آج بھی دنیا بھر میں موسیقی کے شوقین افراد کو جھومنے پر مجبور کردیتے ہیں۔