حلب (جیوڈیسک) شام کے جنگ زدہ شہر حلب میں یورپی ممالک کے مطالبے پر جنگ بندی کی کوششیں دوبارہ شروع کی گئی ہیں اور اس ضمن میں گذشتہ روز امریکا اور روس کے وزراء خارجہ نے جرمنی میں مذاکرات کیے ہیں۔
امریکی وزیرخارجہ جان کیری اور ان کے روسی ہم منصب سیرگئی لافروف نے حلب میں لڑائی روکنے اور جنگ بندی کے لیے بات چیت کی۔
بدھ کو امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر خارجہ جان کیری یورپ کے الوداعی دورے پر ہیں۔ وہ ہفتے کے روز پیرس پہنچیں گے جہاں شامی اپوزیشن کی مدد کے حوالے سے منعقدہ عالمی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
قبل ازیں جرمن شہر ہامبرگ میں جان کیری اور روسی وزیرخارجہ لافروف نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں جس میں شام میں جنگ بندی کے امور پرتبادلہ خیا کیا گیا۔ دونوں رہ نماؤں نے یورپ میں امن وتعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی اور امریکی وزیرخارجہ کے درمیان گریینج کے معیاری وقت کے مطابق 19:00 بجے ہامبرگ کے ایک ہوٹل میں ملاقات طے کی گئی تھی۔
امریکا اور روس کے وزراء خارجہ نے یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں کی ہے جب یورپی ممالک اور عالمی برادری نے ایک بار پھر شام بالخصوص جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک بالخصوص فرانس، جرمنی، کینیڈا، اٹلی اور برطانیہ کی جانب سے روس اور ایران سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ شام کے بحران کے حل کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔
منگل کے روز برسلز میں نیٹو ممالک کے وزراء خارجہ کے اجلاس کے موقع پر جان کیری نے اسد رجیم اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔
جان کیری اب چند دن کے مہمان ہیں۔ امریکا میں نئی انتظامیہ بننے جا رہی ہے۔ مگر گذشتہ تین برسوں کےدوران جان کیری نے شام کے مسئلے کے سیاسی حل کے لیے سرتوڑ کوششیں کیں۔ انہوں نے شام کے بحران کے سیاسی حل کے لیے روسی وزیرخارجہ سیرگئی لافروف کے ساتھ دسیوں بار ملاقاتیں کی اور مذاکرات کیے مگر ان ملاقاتوں کا کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا۔