واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی جنگ کے خاتمے کے راستے میں کثیر تعداد میں گہرے اختلافات، تضادات اور مفادات حائل ہیں۔
نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آئندہ ماہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد جان کیری اپنے فرائض سے سبکدوش ہو جائیں گے ، اس سبکدوشی سے قبل یورپ کے الوداعی دورے کے سلسلے میں جرمنی میں انہوں نے ملاقاتیں اور مذاکرات کئے۔
جرمنی کی وزارت خارجہ میں منعقدہ تقریب میں جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر سٹین مئیر نے جان کیری کو نشان لیاقت پیش کیا۔
اس موقع پر جان کیری کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سٹین مئیر نے کہا کہ “کیری زیرک، نرم دل اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے انسان ہیں”۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جان کیری نے شام سے لے کر عراق تک مشرق وسطیٰ کے حالات کا جائزہ لیا۔
شام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام کے مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں ہے۔ حلب پر قبضہ بھی ہو جائے تو بھی جنگ ختم نہیں ہو گی۔
کیری نے کہا کہ ہر کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ شام میں کوئی فوجی حل ممکن نہیں ہو گا اور یہ ایک حقیقت ہے، حلب کے سقوط کے باوجود یہ جنگ ختم نہیں ہو گی۔ روس، اسد ، ایرانیوں اور دیگر فریقین کا اس بات کو سمجھنا ضروری ہے۔
جان کیری نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے لئے اس وقت موجود بہت گہرے اختلافات، تضادات اور مفادات پر قابو پانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں بھی داعش کے زیر قبضہ زمین کا 55 فیصد حصہ واپس لے لیا گیا ہے۔
تاہم انہوں نے ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری سمجھوتے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سمجھوتے نے علاقے کو زیادہ محفوظ بنا دیا ہے۔