حلب (جیوڈیسک) شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی میستورا نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ روس کے ساتھ حلب میں 3 گھنٹوں کی جنگ بندی میں توسیع کرنے کا معاملہ زیربحث لائے گی کیوں کہ یہ دورانیہ امدادی سامان کے پہنچانے کے لیے ناکافی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ ٹیم کی توجہ امدادی سامان کو کاستیلو کے راستے گزارنے پر مرکوز ہے۔
ڈی میستورا نے باور کرایا کہ اقوام متحدہ رواں ماہ کے آخر میں جنیوا میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مصمم ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بات کے بہت سے شواہد ہیں کہ حلب میں گیس کے ذریعے حملہ کیا گیا ہے اور تصدیق کی صورت میں یہ جنگی جرم ہوگا۔ خصوصی ایلچی کے مطابق شام کے بحران کے حل تک پہنچنے کے لیے ترکی ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
شامی قصبے مضایا کے حوالے سے ڈی میستورا کا کہنا تھا کہ بشار حکومت اور حزب اللہ کی ملیشیاؤں کی جانب سے شہریوں کی ایک بڑی تعداد کا محاصرہ جاری ہے۔