انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ شام کے اندر ترک فوج کی کارروائی الباب اور منبج شہروں پر کنٹرول تک محدود ہے۔ وہ فوجی آپریشن کو حلب تک وسعت نہیں دینا چاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ترکی کا حلب پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں۔ حلب وہاں کے باشندوں کا شہر ہے اور وہی اس کے مالک ہیں۔
انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوآن نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ آپریشن جلد ہی شروع کرنے والے ہیں مگر حلب کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے۔ ہم حلب پر قبضے کا کوئی پروگرام نہیں بنا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ترک صدر کی طرف سے حلب کے حوالے سے تازہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب صدر بشارالاسد نے خبردار کیا ہے کہ شمال مشرقی حلب کی طرف سے ترک فوج کی پیش قدمی کا پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔
قبل ازیں ترک وزیرخارجہ مولود چاویش اوگلو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بشارالاسد کی وفادار فروسز اعتدال پسند شامی باغیوں کے ٹھکانوں پر وحشیانہ بمباری کررہی ہیں۔
شامی فوج کا ہدف دولت اسلامی’داعش‘ نہیں بلکہ اپوزیشن کی حامی قوتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترک فوج شام کی سرحد کے ساتھ بالخصوص الباب شہر میں دہشت گرد تنظیم [داعش] کا مکمل صفایا کرنے تک آپریشن جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ 24 اکتوبر سے جاری ’فرات کی ڈھال‘ آپریشن کا دائرہ حلب کے نواح میں الباب کے دوسرے کونے تک بڑھایا جائے گا۔