ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کی کابینہ نے شام کے شمالی شہر حلب میں شہریوں کے قتل عام کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس کو انسانیت مخالف جنگی جرم قرار دیا جا سکتا ہے۔
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں علاقائی اور عالمی سطح پر رونما ہونے والے واقعات کے بارے میں متعدد رپورٹس کا جائزہ لیا گیا ہے۔کابینہ نے سعودی عرب کے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ شام میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔
کابینہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد نمبر 2328 کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے جس کے تحت حلب میں شہریوں کے انخلا کے عمل کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی مبصرین تعینات کیے جائیں گے۔سعودی مملکت نے شامی عوام کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے جنھیں شام کے کم وبیش تمام حصوں میں اسد حکومت کے ہاتھوں نسل کشی کا سامنا ہے۔
کابینہ نے امریکا کے وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے اسرائیل ، فلسطینی تنازعے کے حل کے لیے پیش کردہ مجوزہ منصوبے کا بھی خیرمقدم کیا ہے۔
اس نے سلامتی کونسل میں منظور کردہ قرارداد 2334 کو بھی سراہا ہے جس کے تحت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاروں کے لیے مکانوں کی تعمیر کی مذمت کی گئی ہے اور فلسطینی علاقوں پر قبضے کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔