اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ڈرامے کے مرکزی ملزم ملک سکندر کی والدہ نے وزیراعظم اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ سکندر نے ملک کو بدنام کیا، اسے سخت سزا دی جائے۔اسلام آباد ڈرامے کے مرکزی ملزم سکندر کو اس کی والدہ نے عاق کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سکندر نے ملک، شہر اور اپنے خاندان کو بدنام کیا۔ سکندر اچھا بیٹا ثابت ہوا نہ باپ، اسے دیکھنے تک نہیں جاں گی۔
سکندر کی والدہ بلقیس اختر کا کہنا تھا کہ حکومت اسے قرار واقعی سزا دے۔ بلقیس اختر نے بتایا کہ معمولی باتوں پر جھگڑنا سکندر کی عادت ہے۔ اسلام آباد جانے سے پہلے اس کی خاندان سے بول چال بند تھی۔ سکندر کی والدہ کا کہنا تھا کہ سکندر کے پاس اسلحہ کہاں سے آیا وہ نہیں جانتے۔ انہیں خطرہ ہے کہ اگر وہ رہا ہوگیا تو خاندان والوں کو نقصان پہنچائے گا۔ سکندر کی والدہ بلقیس اختر نے میڈیا سے اپیل کی کہ ان کی تصویر سکندر کے ساتھ نہ دکھائی جائے۔
بلیو ایریا اسلام آباد میں فائرنگ کرنے والے مرکزی ملزم ملک محمد سکندر کی والدہ بلقیس اختر نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری اور وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ سکندر نے پاکستان کا نام بدنام کیا ہے اِسے اس کی سزا ملنی چاہیے اور اِن کے دیگر اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ سکندر کی والدہ کا کہنا تھا کہ ملزم جیل سے باہر آکر اِنہیں نقصان پہنچا سکتا ہے۔
انہوں نے افسردہ ہوکر بتایا کہ جس روز سکندر نے اسلام آباد میں یہ واقعہ کیا اس دن سے اب تک وہ بہت پریشان ہیں کیونکہ سکندر نے اِن کی فیملی، اِن کے شہر اور اِن کے ملک کا نام بدنام کیا ہے لہذا حکومت اِسے اپنے پاس رکھے اور اِسے اِس کے جرم کی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص اِس طرح کی حرکت نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ میری اپیل ہے کہ وہ میری تصویر بار بار نہ دکھائیں کیونکہ وہ پہلے ہی بہت رسوا ہو چکے ہیں۔ بلقیس اختر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ کسی بھی صورت سکندر سے ملنے نہیں جائیں گی۔ اگر انہیں حکومت ملنے کی اجازت بھی دے یا سکندر بھی ان سے رابطہ کرے تو وہ پھر بھی نہیں جائیں گے کیونکہ سکندر نے ہمیشہ ان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا۔