الجزائر شہریوں‌ کے پرامن احتجاج کا حق تسلیم کرے: امریکا

Protest

Protest

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے الجزائرمیں صدرعبدالعزیز بوتفلیقہ کی پانچویں بار صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے خلاف ہونے والے احتجاج روکنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ساتھ الجزائرکی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ عوام کے پرامن احتجاج کے حق کو تسلیم کرے اور مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے پالیسی سے گریز کیا جائے۔

خیال رہے کہ صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کی پانچویں بار صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے حکومت کے خلاف شدید احتجاج اور صدر بوتفلیقہ کی پانچویں بار نامزدگی کے مظاہرے کیے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان رابرٹ پالا ڈینو نےواشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم الجزائر میں ہونے والے احتجاج پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالےسے الجزائرکی حکومت کے ساتھ بھی ہمارے روابط موجود ہیں۔ امریکانے بتا دیاہے کہ واشنگٹن الجزائر میں عوام کے ساتھ اور پرامن احتجاج کرنے والوں کی حمایت کرتا رہےگا۔

تاہم ترجمان نے احتجاج کے اسباب اور محرکات یا صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کی پانچویں بار نامزدگی کے‌حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

الجزائر میں 22 فروری کو اس وقت ملک گیرمظاہرے شروع ہوگئےتھے جب عمررسیدہ صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ نے پانچویں بار صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔