الجزائر (اصل میڈیا ڈیسک) الجزائر کی ایک عدالت نے بدھ کے روز معزول صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے متعدد سابق اتحادیوں کو بدعنوانیوں کے الزامات میں قصور وار قرار دے کر لمبی مدت کی قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
ان ملزموں کے وکیل صفائی کے مطابق عدالت نے معروف کاروباری شخصیت اور تعمیراتی فرم ای ٹی آر ایچ بی کے شریک بانی علی حداد کو 18 سال قید کی سزا سنائی ہے۔دو سابق وزراء اعظم احمد او یحییٰ اور عبدالمالک سلال کو کرپشن اسکینڈل میں 12، 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔یہ دونوں اس وقت جیل ہی میں بند ہیں۔
قبل ازیں بھی گذشتہ سال کرپشن کے مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالت نے سابق وزیراعظم احمد او یحییٰ کو بدعنوانیوں کے جرم میں قصور وار قرار دے کر 15 سال قید کی سزا سنائی تھی اور سابق وزیراعظم عبدالمالک سلال کو بدعنوانیوں کے الزامات میں قصوروار قرار دے کر بارہ سال قید کا حکم دیا تھا۔ ان کے بیٹے کو بھی اسی جرم میں تین سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
کرپشن کے اس مقدمے میں کئی ایک سابق وزراء اور سرکاری اہلکار قصور وار پائے گئے ہیں۔الجزائر میں اپریل2019ء میں سابق مطلق العنان صدرعبدالعزیز بوتفلیقہ کی عوامی احتجاجی تحریک کے نتیجے میں معزولی کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ تھا اور اس میں ان کی حکومت کے سابق اعلیٰ عہدے داروں کو ماخوذ کیا گیا تھا۔
اس میں کل انیس مدعاعلیہان کے خلاف فرد جرم عاید کی گئی تھی۔ان میں دو سابق وزراء اعظم ، سابق معروف سیاست دان اور آٹو موبائیل صنعت کے ٹائیکون شامل تھے۔ان کے خلاف منی لانڈرنگ ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور اقرباپروری کے الزامات میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔
الجزائر میں آٹو موبائل سیکٹر نے 2014ء میں غیرملکی گروپوں اور ملک کی بڑی کارپوریشنوں کے اشتراک سے کام کا آغاز کیا تھا۔یہ کارپوریشنیں سابق صدر بوتفلیقہ کی حکومت میں شامل اعلیٰ عہدے داروں اور وزیروں، مشیروں ہی کی ملکیتی تھیں۔
گذشتہ سال سابق وزیر صنعت عبدالسلام شوآرب کو ان کی ملک میں عدم موجودگی میں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔وہ الجزائر سے راہ فرار اختیار کرکے بیرون ملک جابسے ہیں۔ دو اور سابق وزیر صنعت محجوب بدا اور یوسف یوسفی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
عدالت نے گاڑیوں کے اسمبلی پلانٹس کی مالک تین کاروباری شخصیات احمد مازوز ،حسن عربوئی اور محمد بیری کو بالترتیب سات سال ، چھے سال اور تین سال سزائے قید کا حکم دیا تھا۔