خیرپور ناتھن شاہ: گاڑی کے کاغذات دکھانے میں دیر کیوں کی۔ خیرپور ناتھن شاہ میں ایس ایچ او علی اکبر چنہ اور اس کے گن مین سرفراز راہوجہ کا نہتے شہریوں پر بدترین تشدد۔ مار مار کر حوالات میں بند کردیا۔شہریوں کا نیشنل پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ ۔ایس ایچ او کی فوری برطرفی کا مطالبہ۔
خیرپور ناتھن شاہ میں پولیس کا نیا کارنامہ سامنے آگیا۔ ایس ایچ او علی اکبر چنہ نے شہریوں کو مارنے پیٹنے کا ٹھیکا اٹھا لیا۔گاڑی کے کاغذات دکھانے میں دیر کیوں کی؟ ایس ایچ او علی اکبر چنہ اور ان کے گن مین سرفراز راہوجو نے نہتے شہریوں پر بدترین تشدد کیا۔
شہریوں کو مار مار کر ان کا برا حال کردیا۔ڈنڈے ، لاتیں اور گھونسے مار کر بیگناہ شہریوں کے دانت بہی توڑ ڈالے۔
تشدد کے شکار شہری نیشنل پریس کلب پہنچ گئے اور پولیس کے بے حمانہ تشدد خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بتایا کہ دادو سے خیرپور ناتھن شاہ کی طرف آرہے تھے کہ راستے میں جوہی بیراج کے مقام پر ایس ایچ او علی اکبر چنہ کے گن مین نے روکا اور کہا کہ ایس ایچ او علی اکبر چنہ کا گن مین ہوں۔
گاڑی کے کاغذات دکھاؤ ۔انہوں نے کہا کہ گاڑی کے کاغذات دکھانے کے بعد ایس ایچ او کے گن مین سرفراز راہوجو نے مارنا پیٹنا شروع کیا اور مارتے پیٹتے ہوئے حوالات میں بند کردیا۔تشدد کے شکار شہریوں نے سندھ ہائے کورٹ ، آئے جی سندھ اور ایس ایس پی دادو سے ایس ایچ او اور ان کے گن مین کے فوری برطرفی کا مطالبہ کیا۔