اسلام آباد (جیوڈیسک) ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کا فیصلہ فریقین کے وکلاء کی تکرار کے باعث موخر کردیا گیا۔
ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس عظمیت سعید شیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ماڈل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے 2 جون کے فیصلے پر عمل درآمد کیا لیکن اس کے باوجود فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، ایک کیس سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہو تو اس کا فیصلہ آنے تک سپریم کورٹ میں اپیل نہیں کی جا سکتی۔
ماڈل ایان علی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ سے دیئے گئے 2 جون کے فیصلے پر عمل درآمد کے بعد وہ کیس تو وہیں ختم ہو گیا تھا، ہم نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے سپریم کورٹ میں نئی درخواست دائر کرائی تھی لیکن وزارت داخلہ پرانے کیس کے ذریعے نئے کیس کو ختم کرانا چاہتی ہے۔ جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کے وکلا نے عدالت کو مچھلی منڈی سمجھ رکھا ہے، وکلاء کیس میں کسی قسم کی معاونت نہیں کر رہے، اس لئے کیس کا فیصلہ عدالت کے بجائے چیمبر میں سنایا جائے گا۔