راولپنڈی (جیوڈیسک) کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ماڈل ایان علی کے پاسپورٹس کی واپسی کا معاملہ ایک بار پھر لٹک گیا۔
ماڈل ایان علی اپنے پاسپورٹس واپس لینے کے لئے راولپنڈی کی کسٹم عدالت کے ڈیوٹی جج صابر سلطان کی عدالت میں پیش ہوئیں اور عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے 10، 10 لاکھ روپے کے 2 مچلکے اور شخصی ضمانت کا بیان حلفی جمع کرایا۔ ماڈل ایان علی کی جانب سے جمع کرائے گئے شخصی بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ ہر تاریخ پر باقاعدہ اور بروقت پیش ہوں گی۔
ڈیوٹی جج صابر سلطان نے ماڈل ایان علی کے مچلکے اور بیان حلفی منظور قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پاسپورٹس کی واپسی ایک حساس نوعیت کا معاملہ ہے اس لئے معاملے کو ٹرائل کورٹ کے جج کے پاس ہی پیش کیا جائے۔ جس پر عدالت واپس لوٹ اپنی منزل کی جانب لوٹ گئیں اور کہا کہ وہ اپنے پاسپورٹس کے حصول کے لئے 30 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش ہوں گی۔
واضح رہے کہ ایان علی کو رواں برس مارچ میں ساڑھے 5 لاکھ ڈالر دبئی اسمگلنگ کے الزام مین گرفتار کیا گیا تھا اور کسٹم حکام نے ماڈل کے پاسپورٹ بھی اپنے قبضے میں لے لئے تھے تاہم 3 روز قبل راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے ماڈل ایان علی کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 10، 10 لاکھ روپے کے 2 مچلکے اور شخصی ضمانت جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔