اسلام آباد (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر حاجی عدیل نے کہا ہے کہ سب کو مل کر کرپشن کیخلاف جہاد کرنا ہو گا ، جہاد بلٹ پروف اور ایئر کنڈیشنڈ کنٹینرز میں بیٹھ کر نہیں کیا جاتا۔
ڈاکٹر طاہر القادری کو مخاطب کرتے ہوئے حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ وہ اپنے 30 ہزار گرفتار کارکنوں کے نام پتے بتادیں میں انہیں رہا کروادوں گا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں انتخابی نتائج پر تحفظات کے باوجود ہم نے جمہوریت کو چلنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے باہر دہشت گرد کھڑے ہیں جو لوگوں کو چیک کررہے ہیں، ایسے راستوں سے پارلیمنٹ آنا پڑتا ہے جو کبھی دیکھے بھی نہیں تھے، پارلیمنٹ کے مرکزی دروازے بند ہیں اور ٹینٹ لگے ہیں، ہم چور دروازوں سےپارلیمنٹ آتےہيں اور چور دروازں سے جاتےہيں۔
حاجی عدیل نے کہا کہ باغیوں کی بات کی جاتی ہے، باغی وہ نہیں ہوتے جو پارٹی بدل لیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں نواز شریف کا باؤنسر عمران خان کو لگ گیا تھا، وہ اس کا بدلہ اب منتخب وزیراعظم سے بدلہ لے رہے ہیں۔ حاجی عدیل نے کہا کہ ہمیں بھی حکومت سے شکایتیں ہیں۔
کاش دھرنے والے وزیر اعظم کی موجودگی کو مسئلہ نہ بناتے، ہمارے ہاں خاندان حکومت کررہے ہیں ، اسے نئی نسل پسند نہیں کرتی۔ حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ جنگ لڑتی فوج کو دوسرے معاملے میں شامل کرنا طالبان خان کا ہی کام ہوسکتا ہے، ایک طرف تو فوج دہشت گردوں کے خلاف لڑرہی ہے۔
ایسے موقع پر فوج اور حکومت کو کسی دوسرے معاملے میں ملوث کرنا کسی عام پاکستانی کا کردار نہيں ہو سکتا۔ طاہرالقادری پر تنقید کرتے ہوئے حاجی عدیل نے کہا کہ وہ مسئلے کو بڑھاوا دینے کے ماہرہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق عمل کیا جائے۔ حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ حکومت سے استدعا ہے کہ بات چیت کریں لیکن لوگوں کی تکلیف کااحساس کریں، جمہوریت اسطرح نہیں چلتی، بادشاہت بھی اسطرح نہیں چلتی، ہم اس حکومت ، آئين اور جمہوریت کے ساتھ ہیں ، لیکن حکومت ہتھیار پھینک چکی ہے۔