پشاور (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ نظریہ اب پیچھے رہ گیا ہے، آج ساری لڑائی کرسی کے لیے ہو رہی ہے۔ پشاور میں پارٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کا مزید کہنا تھا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے۔
اس کی قدرکرنی چاہیے،ملک میں جو سیاست ہورہی ہے،اس میں نظریات کا کوئی نام ونشان نظر نہیں آتا، پاکستان کی اساس کلمہ طیبہ ہے جسے ہماری پارٹیوں نے پس پشت ڈال دیا ہے، آپ کس سے آزادی چاہتے ہیں، آپ تو امریکا کے غلام ہیں،تمہاری حکومتیں بھی آزاد نہیں۔
انگریز فیصلے کرتے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ عمران خان کو آزادی عزیز ہے توہمارے ساتھ شریک ہوجائیں، ہمیں آزادی بڑی قربانیوں سے ملی تھی، ہمارے یہاں مغربی جمہوریت کو مقبول بنایا گیا ہے، مغربی جمہوریت غلامی کی بدترین شکل ہے۔
ناچ گانے کی آزادی قوم کو قبول نہیں، ملک میں امن قائم کرنے کیلئے اپنا فیصلہ نہیں کرسکتے تو پھر کہاں کی آزادی ؟ امریکا دنیا کے کسی بھی حصے میں اسلامی نظام برداشت نہیں کرتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ طاہر القادری، عمران کس قسم کا انقلاب اور آزادی لانا چاہتے ہیں۔
عمران ، قادری واقعی انقلاب ، آزادی چاہتے ہیں تو ہماری تحریک کا ساتھ دیں۔ مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ آج ساری پارلیمنٹ جمہوریت کے نام پر ایک ہو گئی ہے، مغربی جمہوریت اسلام کے نفاذ میں رکاوٹ ہے، حکومت ، اپوزیشن مفادات کے تحفظ کے لیے یکجا ہوئی ہیں، ملک میں وہی نظام چل سکتا ہے جس کیلئے ملک کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔