لاہور (جیوڈیسک) پاکستان میں سب سے زیادہ اراضی کی ملکیت کا حامل ادارہ ریلوے مسلسل خسارے کا شکار ہے۔ ہزاروں ایکٹر کی زمین قبضہ گروپوں کے زیر استعمال ہے۔ لاہور پاکستان ریلوے کے پاس 1 لاکھ 66 ہزار ایکڑ زمین ہے جس میں سے زیادہ تر زمین پر تو ریلوے کی پٹری چل رہی ہے لیکن ہزاروں ایکڑ زمین پر مختلف قبضہ گروپ قابض ہیں۔
ریلوے حکام گاہے بگاہے اپنی زمین قبضہ گروپوں سے واگزار کرانے کیلئے آپریشن کرتے رہتے ہیں مگر قیمتی زمینیں آج بھی ان کے تصرف میں نہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ اتنی بڑی زمین کا مالک ادارہ خسارے سے بالکل پاک ہو۔ زمین کو پرائیویٹ شعبے کے حوالے کرکے ریوینیو اکٹھا کیا جائے مگر ایسے اقدامات سرخ فیتے کی نذر ہیں جس کی وجہ سے ریلوے قابل ذکر ریونیو اکٹھا نہیں کر پا رہا۔
ذرا سی درست حکمت عملی سے اگر ریل کے پہیے کو بہتر طریقے سے چلایا جا سکتا ہے تو وہیں زمینوں کے صحیح مصرف سے خسارے میں بھی کمی کی جاسکتی ہے مگر فقدان ہے تو خلوص نیت اور درست پالیسی کا اور رکاوٹ ہیں محکمے کے کرپٹ عناصر۔