کراچی : آل پاکستان مسلم لیگ کے چوتھے یوم تاسیس کی مرکزی تقریب چیف آرگنائزر شہاب الدین شاہ حسینی کی زیر صدارت کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہوئی جس میں ملک بھر اور بالخصوص کراچی سمیت سندھ کے تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے کارکنان و ذمہ داران اور پرویز مشرف سے محبت و عقےدت رکھنے والے سول سوسائٹی نمائندگان ، وکلاءبرادری ، قانون دان ،تعلےمی ، تدریسی ، تجارتی ، ثقافتی ، اقتصادی ، سماجی شخصیات اور مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور پرویز مشرف کی پاکستان و عوام کے مفاد میں کی جانے والی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔
جبکہ کارکنان و ذمہ داران نے مشرف سے تجدید عہد وفا کرتے ہوئے اے پی ایم ایل کی جدوجہد کو کامیابی سے ہمکناری تک جاری رکھنے کا عزم کیا ۔اس موقع پر تقریب کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان مسلم لیگ کے قائد و چیئرمین پرویز مشرف نے پاکستانی عوام اور کارکنان کو اے پی اےم ایل کی چوتھی سالگرہ کی مبارک دےتے ہوئے کہا کہ اقتدار پر قابض استحصالی ٹولے نے ہر دور میں عوام کا استحصال کیا جس کی و جہ سے قدرتی وسائل سے مالامال عطیہ خداوندی اور بر صغیر کے لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کا ثمر پاکستان اس ترقی سے محروم رہا جو اس مملکت خداداداور اس کے عوام کا حق تھا اور عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں نے عوام کو ان کے تمام بنےادی حقوق سے محروم کرکے ان کی حالت و حالات کو غلاموں سے بھی بدتر رکھا مگر جب اللہ پاک نے مجھے اقتدار بخشا اور ملک و قوم کی قیادت کی ذمہ داری مجھے ملی تو میں نے سب سے پہلے پاکستان کے نظرئیے کے تحت پاکستان کی خدمت بھرپور دیانتداری سے کی جس کی وجہ سے نہ صرف ملک میں امن و امان قائم ہوا اور قوم کو تعصب و لسانیت اور نفرتوں سے بھی نجات ملی، وطن عزیز میں ریکارڈترقی ہوئی اور خوشحالی کے ثمرات براہ راست عام عوام تک پہنچے ،مےرے قائم کردہ بلدیاتی نظام نے عوام کو گھر کی دہلیز پر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی اورنہ صرف عوام کو مسائل سے نجات ملی بلکہ انہیں انصاف و تحفظ بھی حاصل ہو ااور پاکستان کا نام دنیا میں ایک خوشحال و پر امن ملک کی حیثیت سے تعظیم سے لیا جانے لگا ےہی نہیں بلکہ میں نے عوامی خواہشات اور سیاسی مطالبے کے تحت ملک میں شفاف انتخابات کرائے اور عوامی حماےت کی حامل جماعت کو اقتدار سونپ دیا اور ملک سے چلاگےا مگر پاکستان کے دگرگوں حالات ، عوامی مسائل ، سیاسی زبوں حالی اور پاکستان کے گرد منڈلانے والے خطرات نے مجھے پاکستان اور قوم کے مفاد میں وطن واپس آکر قوم کےلئے پھر سے جدوجہد پر مجبور کیا اور میں اپنی جان کو لاحق خطرات اور مجھ پر بنائے جانے والے جھوٹے مقدمات کے باوجود وطن واپس آےا اور ملک و قوم کے مفادات کے تحفظ کےلئے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا جس میں عوام کو شامل و شریک کرنے کیلئے آل پاکستان مسلم لیگ کے نام سے سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی۔ الحمد اللہ قوم آج اے پی ایم ایل کا چوتھا ےوم تاسیس منارہی ہے جبکہ عوام کا مجھ پر اور میری جماعت پر اعتماد اور اس جماعت میں عوام کی شمولےت نہ صرف میرے لئے رب کا اعزاز ہے۔
بلکہ اے پی ایم ایل کی وہ قوت بھی ہے جو بہت جلد ملک کی تیسری سیاسی قوت اور سب سے بڑی عوامی جماعت کے اعزاز کی جانب لےجارہی ہے مگر عوام دشمن نہیں چاہتے کہ کوئی ایسی تیسری سیاسی قوت میدان میں آئے جو ملک و قوم کے مفادات کی بات اور اس کیلئے جدوجہد کرے اس لئے وطن واپسی کے ساتھ ہی میرے خلاف سازشوں کا آغاز کردیا گیا نہ صرف مجھے ناانل قرار دیکر انتخابات میں حصہ لےنے سے روکا گےا بلکہ دہشت گردوں کے ذرےعے سیاسی سرگرمیوں کو سبوتاژ کرکے ای پی ایم ایل کو بھی پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا گےا اےک جانب مجھ پر آرٹیکل 6 لگاکر مجھے عوام میں جانے سے روک دےا گےا بلکہ تو دوسری جانب اے پی ایم ایل کارکنان کو عوامی مفادات کی جدوجہد سے باز رکھنے کیلئے ریاستی جبر کا سہارا لیا مگر میں سلام پیش کرتا ہوں اپنے تمام چاہنے والوں ، اے پی اےم ایل کارکنا ن اور عوام جن کی محنت ،مدد اور معاونت نے تمام ریاستی جبرو سازش کو ناکام اور اے پی ایم ایل کو فعال و منظم بنانے کے ساتھ تیسری سیاسی قوت اور پاکستان کی سب سے بڑی عوامی جماعت کے اعزاز تک پہنچاےا اور آج صرف پاکستان کے تمام شہروں میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں اے پی ایم ایل کا ےوم تاسےس دنیا بھر میں مناےا جارہا ہے میری خواہش تھی کہ مےں آج کے دن عوام کے درمےان اور عوام کے ساتھ آل پاکستان مسلم لیگ کا ےوم تاسےس مناتا مگر سےکورٹی مسائل کی وجہ سے اےسا ممکن نہیں ہوسکا میں تمام کارکنان ، عہدیداران ، میڈیا نمائندگان اور عوام کااس اےونٹ مےں شمولےت پر شکر ادا کرتا ہوں۔
آج ملک جس زبوں حالی اور بحرانی صورتحال سے دوچار ہے اس کی بڑی وجہ بوسیدہ سیاسی و انتظامی ڈھانچہ اور دھاندلی کے ہاتھوں شکست کھانے والا انتخابی نظام ہے اسلئے انتخابات سے قبل انتخابی نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں تاکہ پھر سے کوئی دھاندلی کے ذرےعے اقتدار میں ٓکر ملک و قوم کے مستقبل میں تکالےف ، مسائل اور مصائب نہ لکھ سکے کےونکہ شفاف انتخابات کے بغیر ملک میں پائےدار جمہورےت کا قیام اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچنا ممکن دکھائی نہیں دیتا جبکہ انتخابی دھاندلیوں کے شواہد کے منظر عام پر آنے کے بعد موجودہ جمہورےت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے اسلئے ذاتی و گروہی مفادات کے بجائے قومی مفادات میں فےصلے ناگزیر ہیں اور وہ ہونا چاہئے جو عوام کا مطالبہ ہے جس کےلئے سب کو اپنا اپنا کردار دیانتداری سے ادا کرنا ہوگااور کیونکہ جمہورےت پاکستان اور عوام سے ہے اسلئے پاکستان و عوام کے مفادات کو پس پشت ڈال کر ےا نظر انداز کرکے نہ تو جمہورےت کا تحفظ و خدمت کی جاسکتی ہے اور نہ ہی پاکستان و عوام کو جمہورےت کے کسی ثمر سے فیضےاب کیا جاسکے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آرگنائزر سندھ شہاب الدین شاہ حسینی ، آرگنائزنگ سیکریٹری شاہد قریشی، طاہر حسین سید و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان مسلم لیگ کو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی و عوامی قوت بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار امانت الٰہی اور حکمرانی ایسا فریضہ ہے جسے دیانتداری و فرض شناسی سے نبھانے کی ضرورت ہوتی ہے اور دنیا جانتی ہے کہ پرویز مشرف نے نہ صرف دیانتداری و فرض شناسی سے اس فریضے کو ادا کرتے ہوئے ملک و قوم کو جس قدر پر امن ‘ترقی یافتہ اور خوشحال بنایا اس کی تاریخ میں کہیں نظیر نہیں ملتی یہی نہیں بلکہ پرویز مشرف نے عام آدمی کو انتخاب کے ساتھ احتساب کا حق دیکر نہ صرف اسے شریک اختیار و اقتدار کیا بلکہ پاکستان کے عوام کو گھر کی دہلیز پر انصاف و سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ معاشی خوشحالی کے اسباب بھی فراہم کئے جس نے وطن عزیز میں عرصہ سے جاری تعصب و لسانیت اور تفرقہ پرستی سے عوام کو نجات دلائی مگر جمہوریت حق حکمرانی حاصل کرنے اور اپنے اختیار و اقتدار کو برقرار رکھنے کیلئے عوام کو مذہب ‘ مسلک اور تعصب و زبان کی بنیاد پر لڑانے والوں کو عوام کی ترقی اور اتحاد ایک آنکھ نہ بھایا اور انہوں نے سازشوں کے ذریعے مشرف کو ہٹاکر جمہوریت کے نام پر ضمیر فروشوں کی مدد سے اقتدار پر ہی نہیں بلکہ پاکستان کے وسائل پر بھی قبضہ کرکے ایکبار پھر عوام کو محکوم و غلام بنالیا اور آج ضمیر فروشوں کےی چہروں سے ہی نقاب نہیں سرک رہا ہے بلکہ انتَابی دھاندلی سے بھی پردہ اٹھ رہا ہے۔
عوام جانتے جارہے ہیں کہ جمہوریت کے پردے کے پیچھے کیسے کیسے آمر اور وطن و عوام دشمن چھپے ہیں ۔ عوام کو اس غلامی سے نجات اور پاکستان کے وسائل کو استحصالیوں سے آزاد کرانے کیلئے پرویز مشرف نے ایکبار پھر پوری دیانتداری و فرض شناسی سے پاکستان و عوام کیلئے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا اور اسے منظم و مربوط بنانے اور عوام کو اس جدوجہد میں شامل وشریک کرنے کیلئے آل پاکستان مسلم لیگ کی بنیاد رکھی گئی۔ الحمد اللہ آج ہم آل پاکستان مسلم لیگ کا پانچواں یوم تاسیس عوام کو استحصالیوں سے نجات اور قومی وسائل کو لٹیروں سے نجات دلانے کے عزم کے ساتھ منارہے ہیںاور پاکستان کے عوام پرویز مشرف کی قیادت پر نہ صرف بھرپور اظہار اعتمادکا اظہار کررہے ہیں بلکہ اپنی نسلوں کے مستقبل اور اپنے حال کو محفوظ بنانے کیلئے گھروں سے باہر نکل کر ظلم ‘ استحصال ‘ ناانصافی کیخلاف اور مشرف کے حق میں صدائے احتجاج بھی بلند کررہے ہیں ۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے پانچویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے پی ایم ایل کے مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر امجد ‘ چیف آرگنائزر سندھ شہاب الدین شاہ حسینی ‘ آرگنائزنگ سیکریٹری سندھ شاہد قریشی ‘ انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے جتنا اعتماد پرویز مشرف اور ان کی قیادت پر کیا اسی قدر پذیرائی و مقبولیت آل پاکستان مسلم لیگ کو بھی حاصل ہوئی۔ پانچ برس کی محدود سی مدت میں آل پاکستان مسلم لیگ ایک مضبوط سیاسی و عوامی قوت کا روپ دھارچکی ہے اور جس تیزی سے پاکستان کے عوام استحصالی سیاستدانوں وعوام دشمن سیاسی و مذہبی جماعتوں سے نجات کیلئے اے پی ایم ایل کے پرچم تلے جمع ہورہے ہیں اس سے قرائن اس بات کا پتا دے رہے ہیں کہ آنے والا وقت آل پاکستان مسلم لیگ اور پرویز مشرف کے اقتدار ‘ عوام کی خوشحالی اور پاکستان کے امن و استحکام کا دور ہوگا اور انشاءاللہ وہ وقت زیادہ دور نہیں ہے۔