ٹنڈوآدم (رپورٹ٭کامران انصاری) آل پاکستان PTCL پینشنرز ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ٹنڈوآدم میںاجلاس ہوا جسکی صدارت محمد اعظم قریشی ڈپٹی کنوینرایکشن کمیٹی ٹنڈوآدم نے کی۔
اجلاس ھٰذا میں محمد اسلم بھٹو چیف کو آدینیٹر ایکشن کمیٹی اور محمد عتیق غوری ڈپٹی کنوینر و ایس ایم یوسف ،محمد عثمان، نجیب الرحمان ،شفیق بیگ، نزیر میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ PTETبورڈ 1996 تا 2009 تک حکومت پنشن اضا فہ جات من و عن دیتی رہی تھی لیکن 2010 سے 2014 تک بلا جواز من مانے اقدامات کرتے ہوئے پنشن اضافہ جات کٹوتی کرکے دئیے جاتے رہے تھے اور اب مؤرخہ 12-6-2015سپریم کورٹ کی تاریخی فیصلے پر عملدرآمد کرنے کے بجائے اسکا مذاق اڑاتے ہوئے تقریباً پانچ ماہ گزرجانے کے بعد تک 2015 کی پنشن اضافہ جات بالکل بند کر دئیے ہیں۔
اسطرح ظالمانہ غاصبانہ اور غیر قانونی اقدامات کرتے ہوئے PTETبورڈ پنشنرزکے قانونی اور جائز مفادات کے تحفظ کرنے کے بجائے کمپنی کے غیر قانونی اور ذاتی مفادات کا تحفظ کر رہی ہے اس طرح اداروں کو ملکی قوانین کے بجائے آزاد ریاست کی طرز پر چلا رہی ہے جو کہ ٹرسٹ ایکٹ 1882 اور سپریم کورٹ کے فیصلے و سینٹ و قومی اسمبلی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے آئی ٹی کے احکامات کی سراسر خلاف ورزی ہے۔
شرکاء اجلاس نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ بحیثیت Guarantorسپریم کورٹ کے فیصلے پر فوراً عملدرآمد کر وائیں تاکہ چالیس ہزار پنشنرز بشمول 15000بیوگال میں پھیلی مایوسی اور بیچینی دور ہو کیونکہ 2010 سے کئی بزرگ پنشنرز انتظار کرتے کرتے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ہیں اور ہزاروں پنشنرز انصاف نہ ملنے پر سسک رہے ہیں۔